اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ وقائع نگار؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے کوئی بھی کارروائی کر سکتا ہے لیکن فوج اور قوم کسی بھی اقدام کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے ، جب کوئی سٹھیا جاتا ہے تو وہ کہا جاتا ہے جو بھارت کے وزیر دفاع نے کہا،کل ہم نے ایک بڑا معرکہ سر کیا اور مسئلہ کشمیر کو اس فورم پراٹھایا جو اس کو حل کرنے کا ذمہ دار ہے ، بھارت کو شاک لگا ہے ، دفترِ خارجہ میں کشمیر سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اسی طرح پوری دنیا میں سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کئے جائیں گے اور کشمیر کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو وزارت خارجہ میں وزیر اعظم کی خصوصی کمیٹی برائے کشمیر کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا، معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور بھی ان کے ساتھ تھے ۔قبل ازیں شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت اجلاس میں صدر آزاد کشمیر مسعود خان، وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، چیئرمین قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی برائے امور خارجہ مشاہد حسین سید، چیئرمین سینٹ کمیٹی برائے امور خارجہ سید فخر امام ، گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین، سید نوید قمر ،ممبران خصوصی کمیٹی ،اٹارنی جنرل آف پاکستان ،سول و عسکری حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ غیر قانونی اقدام اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت جس حکمت عملی سے آگے بڑھ رہا ہے ، اس کے تین نمایاں کردار ہیں: وزیراعظم مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال۔ شاہ محمود قریشی نے کشمیر پر عالمی میڈیا کی رپوٹنگ کو سراہتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا نے بڑے عرصے بعد کھل کر پاکستانی موقف کا ساتھ دیا ہے ، پاکستان کو اپنی لابنگ اور کوششیں تیز کرنا ہوں گی،اس کام کیلئے پاکستانی دفتر خارجہ میں کشمیر سیل تشکیل دیا جا رہا ہے اور دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں پاکستانی سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کریں گے ۔انہوں نے کہا مودی نے نہرو کے بھارت کو دفن کر دیا۔انہوں نے کہا یہ ایک لمبی لڑائی ہے جسے کئی محاذوں پرلڑنا ہے ۔انہوں نے کہا اجلاس میں اپوزیشن کو بھی مدعو کیا گیا اور شرکت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، آج دنیا کو پیغام گیا ہے کہ ہم متحد ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا بھارت نے کشمیر کو جیل میں بدل دیا، وہاں تشدد بڑھے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان کی طرف سے موجودہ صورتحال میں انفرادی یا کسی اور طریقے سے کوئی بھی ایکشن پاکستان اور کشمیر کاز سے غداری ہوگی۔ٹویٹر اور سوشل میڈیا پر سابق سفیر حسین حقانی اور بعض دیگر پاکستانیوں کی طرف سے حکومت کی کشمیر پالیسی پر تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا یہ معاملہ وزارت مواصلات اور آئی ٹی کے ساتھ اٹھایا گیا ، پاکستانیوں کو ملک کے اندر اور باہر اپنی صفوں میں موجود میر جعفر اور میر صادق جیسے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہئے ۔92 نیوز رپورٹ کے مطابق میجرجنرل آصف غفورنے صحافیوں سے غیررسمی گفتگومیں بھارت کی جانب سے آزادکشمیرپرحملے اورقبضے کے سوال کے جواب میں کہاکہ قوم فکرنہ کرے ،ہماری تیاریاں مکمل ہیں، وزیر اعظم اور آرمی چیف کا آخری حد تک جانے کا بیان فوج کا بیانیہ ہے ،کشمیرکیلئے آخری فوجی اورآخری گولی تک لڑیں گے ، بھارت آزاد کشمیر کو بھول جائے اور اب پرانا قبضہ چھوڑنے کی بات کرے ۔نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا بھارت آزاد کشمیر کی جانب پیش قدمی تو بھول ہی جائے ، تاہم اب بھارت سے پچھلا قبضہ چھڑانے کا وقت ہے ۔انہوں نے کہا مودی نے یہ حرکت کر کے مسئلہ کشمیرکیلئے بہت اچھاکام کیا،سردخانے میں پڑامسئلہ کشمیرپوری دنیاکیلئے فلیش پوائنٹ بن گیا،قوم تسلی رکھے ،مسلح افواج قوم کو مایوس نہیں کرینگی،گزشتہ 3روزمیں ایل اوسی پربھارتی فائرنگ کا بھرپورجواب دیا،شہری آبادی پرفائرنگ کامحتاط طریقے سے جواب دے رہے ہیں،بھارتی افواج کی متعددہلاکتیں ہوچکی ہیں،پاکستان کی جانب سے موجودہ صورتحال میں سرحد پارکارروائی کشمیرکاز سے غداری ہوگی،بھارت تحریک آزادی کشمیرکودہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش کررہاہے ،جیساسربراہ مسلح افواج نے کہاہم دفاع وطن کیلئے ہرحد تک جائینگے ۔ انہوں نے کہا بھارتی فوج نے کوئی مس ایڈونچر کرنے کی کوشش کی توپھر سرپرائز دیں گے ۔این این آئی کے مطابق میجر جنرل آصف غفور نے کہا بھارت پلوامہ جیسی ایک نام نہاد کارروائی کر سکتا ہے جس کو جواز بناتے ہوئے وہ پاکستان پر مہم جوئی کرے ۔انہوں نے کہا پلوامہ جیسے حملے پاکستان اور کشمیر کے ساتھ غداری ہوگی اور پاکستان ایسے حملوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا آج کل کسی زمین کے ٹکڑے کا نہیں بلکہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے ، اس پر دنیا کو دیکھنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا پاکستانی فوج اس وقت اپنی مغربی سرحد پر امن کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے ، تاہم مشرقی سرحد ہمیشہ پاک فوج کیلئے اولین توجہ رہی ہے ۔انہوں نے کہا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پاکستانیوں نے بھارتی بیانیہ کا زبردست مقابلہ کیا۔92 نیوزرپورٹ کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن سمیت تمام سٹیک ہولڈرزکی جانب سے دی جانیوالی تجاویزکومرتب کرلیاگیا،تجاویز وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جائینگی،وزیراعظم کی مشاورت کے بعد تجاویزکابینہ میں پیش کی جائینگی۔