لاہور؍ اسلام آباد(نمائندہ خصوصی سے ؍ سپیشل رپورٹر) حکومت کی طرف سے سول سروسز اصلاحات کا نوٹیفکیشن اگلے ہفتے جاری کردیا جائے گا۔اصلاحات کے تحت متعلقہ قوانین میں ترقی (Promotion)کے قوانین بنا دیئے گئے ہیں،ان قوانین کے تحت ایفی شینسی انڈیکس (Efficiency Index )میں گریڈ 18سے 21ترقی کے تھریش ہولڈ(Threshold)کے لئے تمام سروسز(Groups) کے لئے یکساں طور پر 60 فیصد ،65فیصد، 70 فیصد اور 75 فیصد لازم کر دیئے گئے ہیں، اسی طرح ترقی کے امید وار افسر کو اپنے اثاثوں کا ڈیکلیریشن جاری کرنے کے علاوہ پروموشن بورڈ سے 15 کے مقابلے میں 30 نمبروں میں سے اطمینان بخش نمبر حاصل کرنے ہوں گے ۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ذرائع کے مطابق 20 سال کی ملازمت مکمل کرنے والے سرکاری ملازم کے لئے کارکردگی کا جائزہ لازمی کردیا گیا ہے ، نئے قانون کے تحت اس جائزے کے لئے حکومت پاکستان کے سینئر سیکرٹریز اور فیڈرل پبلک سروس کے چیئرمین پر مشتمل پرفارمنس ایویلیویشن بورڈ بنایا جائے گا جس کی سفارش پر کسی سول سرونٹ کی ملازمت برقرار رہ سکے گی یا بورڈ کے عدم اطمینان کی صورت میں اسے ریٹائر کیا جاسکے گا۔اصلاحات کے تحت وفاقی حکومت میں نشان زدہ(Targeted) وزارتوں میں PAS اپنی PSPکی 30فیصد نشستیں ٹیکنیکل ایکسپرٹس کو دے رہے ہیں۔ پائلٹ پروجیکٹ پر اس پیر کو 9 وزارتیں وزیر اعظم کے ساتھ معاہدے پر دستخط کریں گی۔سول سروس اصلاحات کے تحت ایفی شینسی اینڈ ڈسپلن رولز بھی بنائے گئے ہیں جن کے تحت کسی بے ضابطگی کی تحقیقات کرنے والا انکوائری افسر 60 دن کے اندر رپورٹ جمع کرانے کا پابند ہوگا، اگر رپورٹ درست نہیں ہوگی تو انکوائری افسر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔