اسلام آباد(اظہر جتوئی)نئے مالی سال کے آغاز پر شپنگ پالیسی میں اصلاحات کے ذریعے بحری جہازوں کی سپلائی اور درآمدات کو 2030 تک ٹیکس استثنیٰ حاصل ہوگا،درآمدی سگریٹ اور سگار پر ڈیوٹی 100 فیصد کے بجائے 65 فیصد کر دی گئی،تعمیراتی شعبے سے وابستہ مزید مراعات دی گئی ہیں اور ریت، اینٹ، مٹی وغیرہ کی سپلائی کرنیوالے غیررجسٹرڈ افراد کو آمدن کی وصولی پر ٹیکس استثنیٰ دیاگیا ہے ،نئے مالی سال 2020-21 کا بجٹ آج سے لاگو ہوگیا ۔نئے منظور ہونیوالے فنانس ایکٹ میں ریذیڈنٹ کمپنی جو ہوٹل کے کاروبار سے منسلک ہوگی اس کو انڈسٹریل انڈرٹیکنگ کی تعریف میں شامل کر لیا گیا ہے جس کے تحت ہوٹل کی صنعت کوریلیف دیا گیا، جائیداد سے حاصل ہونیوالی آمدن کی حد پر ٹیکس کو 6 فیصد سے کم کرکے 4 فیصد کر دیا گیا ہے ، نئے منظور شدہ بل میں ویلیتھ سٹیٹمنٹ کیلئے کمشنر کی منظوری کی شرط ختم کر دی گئی، نئے بل میں ا نجینئرنگ سروسز کو اس خصوصی سروسز کی فہرست میں دوبارہ شامل کر لیا گیا ہے جس پر ودہولڈنگ ٹیکس کم شرح 3 فیصد کی سے لاگو ہوتا ہے قبل ازیں انجینئرنگ سروسز کو نکال دیا گیا تھا، کورونا وائرس سے نمٹنے اور علاج کیلئے مزید طبی آلات و سازوسامان کی درآمد پر بھی ٹیکس و ڈیوٹی سے استثنیٰ دیاگیا ہے ۔ اسی طرح پلمبر ، الیکٹریشن ، بڑھئی ، پینٹرز،اور روزانہ اجرت لینے والوں کو بھی ٹیکس استثنیٰ دیا گیا ہے ،حکومت نے فنانس بل میں مزید ترمیم کرتے ہوئے شپنگ پالیسی میں اصلاحات کے ذریعے بحری جہازوں کی سپلائی اور درآمدات کو 2030 تک ٹیکس استثنیٰ دیا ہے ، جبکہ چھٹے شیڈول میں ترمیم کے ذریعے الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت مقامی طور پر تیار ہونیوالی الیکٹرک گاڑیوں کی سی کے ڈی کٹس کی درآمد، الیکٹرک بسیں، روڈٹریکٹرز ،تین وہیل کے الیکٹرک رکشا ، تین ویلیز الیکٹرک لوڈر، الیکٹرک ٹرک اور الیکٹرک موٹرسائیکلو پر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کرے ایک فیصد کر دیا ہے ،حکومت نے فنانس بل میں مزید ترمیم کرتے ہوئے درآمدی سگریٹ اور سگار پر ڈیوٹی 100 فیصد کے بجائے 65 فیصد کر دی جو کہ 12جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ میں بڑھا کر 100 فیصد کر دی گئی تھی، درآمدی سگریٹ کی ریٹیل قیمت پر 65 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہوگی جبکہ سگا رکی ریٹیل قیمت پر بھی 65 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔ادھرصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس بل 2020ء کی آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت باضابطہ منظوری دیدی ہے ۔ لاہور(نمائندہ خصوصی سے )پنجاب میں آج یکم جولائی بدھ سے ٹیکسز کی نئی شرح کا نفاذ ہو گیا۔صوبائی اسمبلی سے منظور کئے گئے فنانس بل کے تحت جی ایس ٹی آن سروسز ، کنسٹرکشن سروسز، پراپرٹی ٹیکس، تفریحی ٹیکس میں جہاں متعدد مراعات اور چھوٹ دی گئی ہے وہیں پرآج یکم جولائی سے آن لائن ٹیکسی سروسز استعمال کرنے والے صارفین پر نیا ٹیکس (رائیڈ، ہیلنگ سروسز)عائد ہو گیا جس کی شرح 4فیصد مقرر کی گئی ہے ،جبکہ سٹیمپ ایکٹ 1899میں کی گئی ترمیم کی روشنی میں کئی اقسام کی سٹیمپ ڈیوٹی کی شرح 5فیصد سے کم کرکے ایک فیصد ہو گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ مالی سال2019-20 میں مراعات اور سٹیمپ ڈیوٹی کی مدمیں چھوٹ صرف دو ماہ کے لئے دی گئی تھی ۔جسے رواں مالی سال 2020-21 میں جاری ر کھا جائے گا۔رواں مالی سال 2020-21 کے دوران جی ایس ٹی آن سروسز کی مد میں ہیلتھ انشورنس، ڈاکٹروں کی کنسلٹنسی اور ہسپتالوں پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد کر کے صفر فیصد، 20 سے زائد سروسز پر ٹیکس ریٹ 16 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد ہو گئی ہے ۔اور نئی شرح کے تحت ہی وصولیاں کی جائیں گی۔رواں مالی سال کے دوران چھوٹے ہوٹلز، موٹلز، گیسٹ ہاؤسز، شادی ہالز، لانز، پنڈال، شامیانہ سروسز اور کیٹررز، آئی ٹی سروسز، ٹور آپریٹرز، جمز، پراپرٹی ڈیلرز، کیبل ٹی وی آپریٹرز، ٹریٹمنٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ لیدر، زرعی اجناس سے متعلقہ کمیشن ایجنٹس، آڈٹ، اکاؤنٹنگ اینڈ ٹیکس کنسلٹنسی سروسز، فوٹو گرافی اور پارکنگ سروسز شامل ہیں۔ پراپرٹی بلڈرز اور ڈویلپرز بالترتیب 50 روپے فی مربع فٹ اور 100روپے فی مربع گز ٹیکس ادا کریں گے ۔ جو شخص پراپرٹی بلڈرز اور ڈویلپرز کے طور پر ٹیکس ادا کرے گا، اسے کنسٹرکشن سروسز سے ٹیکس چھوٹ ہو گی۔تاہم ریسٹورنٹس اور بیوٹی پارلرز پر بذریعہ کیش ادائیگی کرنے والے صارفین رواں مالی سال 2020-21کے دوران 16 فیصد جبکہ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے ادائیگی کی صورت میں 5فیصد جنرل سیلز ٹیکس ادا کریں گے ۔