اسلام آباد(خبر نگار) سپریم کورٹ نے پٹرول پمپس کی لیز سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملک بھر میں جی ٹی روڈز کے اطراف میں دی گئی لیز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی(این ایچ اے )سے پٹرول پمپس، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کو لیز پردی گئی زمین کی تفصیلات طلب کیں اور حکم دیا کہ اس بارے تمام ریکارڈ پیش کرکے عدالت کو بتایا جائے کہ کس کو کن شرائط پر اور کب سے لیز دی گئی ہے ۔ عدالت نے این ایچ اے کی جانب سے جاری تمام لائسنسوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں اور چیئرمین این ایچ اے کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔عدالت نے معاونت کے لئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی نوٹس جاری کردیئے جبکہ دوران سماعت ریمارکس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جی ٹی روڈ این ایچ اے کی ملکیت نہیں، جب این ایچ اے زمین کا مالک نہیں تو لیز پر کیسے دے سکتا ہے ؟۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سڑک کے اطراف 220 فٹ جگہ این ایچ اے کی ملکیت ہے جبکہ عدالت نے آبزرویشن دی کہ ملکیت این ایچ اے کی نہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کو زمین سڑک کی تعمیر، مرمت اور توسیع کیلئے دی گئی،اگر این ایچ اے کے قواعد قانون کیخلاف ہوئے تو کالعدم ہو جائینگے ۔