کوئٹہ ،اسلام آباد،کراچی،لاہور،چمن (92 نیوزرپورٹ، سٹاف رپورٹر ز،وقائع نگار خصوصی ،خصوصی نیوز رپورٹر ایجنسیاں،نیٹ نیوز)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 20افرادجاں بحق اور 48سے زائدزخمی ہوگئے ، زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے جبکہ صدمملکت ڈاکٹر عارف علوی ، وزیر اعظم عمران خان ، وفاقی وزرا ، سیاسی رہنمائوں نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ، دھماکے کیخلاف کوئٹہ میں ہزارہ برادری نے دھرنا د ے دیا ،چمن میں بھی دھماکہ کی وجہ سے ایک بچے سمیت 2 افرادچل بسے اور10 زخمی ہوگئے ۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں دھماکے میں20افراد جاں بحق اور 48سے زائدزخمی ہوگئے ،زخمیوں اور لاشوں کو فوری طورپر ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ۔صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو کا کہنا ہے کہ سبزی منڈی میں دھماکہ خودکش تھا ۔ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب مزدور آلو کی بوریاں گاڑی میں لوڈ کر رہے تھے ۔جاں بحق ہونے والوں میں سے 8کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے جبکہ ایک ایف سی اہلکار ہے ۔دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں اور سکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں ،زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر سول اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دھماکہ کے وقت منڈی میں کافی تعداد میں لوگ موجود تھے ۔دوسری جانب صدر عارف علوی نے کوئٹہ دھماکے میں قیمتی جانوں ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ بحیثیت قوم اس بات کی یاددہانی ہے کہ اس لعنت کے مکمل طور پر ختم ہونے کے لیے چند باقیات اب بھی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے بھی کوئٹہ دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انکوائری رپورٹ طلب کرلی اس کے ساتھ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔چیئر مین وڈپٹی چیئر مین سینٹ ، سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی،وفاقی وزرا ، وزیر مملکت داخلہ ،چاروں گور نرز ، وزرائے اعلیٰ ، صدر، وزیر اعظم آزاد کشمیر، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری ،صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف ،مریم نواز،امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاستدانوں نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ہے ۔ آصف زرداری اوربلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پرمن وعن عمل کرنے میں ناکام رہی۔مسلم لیگ (ن )کے صدر اور قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کے اداروں اور عوام نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں ۔امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کوئٹہ اور چمن بم دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے کوئٹہ میں دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گرد پاکستان کے امن کو نقصان پہنچا کر ترقی کے عمل کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ہو گا۔وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے ہزار گنجی میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔کوئٹہ میں خودکش حملے کیخلاف ہزارہ برادری نے دھرنادے دیا جس میں خواتین بھی شریک ہیں۔ بارش کے باعث مظاہرین نے دھرنے میں احتجاجی کیمپ لگائے ، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہزارہ برادری کو بار بار دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ انصاف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا۔ آخری اطلاعات تک دھرنا جاری تھا۔ دریں اثنا چمن کے علاقے مال روڈ پر فلسطین چوک کے قریب دھماکے سے ایک بچے سمیت 2 افراد چل بسے اور 10 زخمی ہوگئے ۔پولیس کے مطابق دھماکہ مال روڈ پرموٹرسائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے ہوا۔دھماکے کے بعد متعدد موٹر سائیکلوں کو آگ لگ گئی۔دھماکے سے 2گاڑیوں کو نقصان پہنچا ۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔ ادھرشمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں بارودی مواد کا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو سیکورٹی اہلکار فرحان اور اکرام شدید زخمی ہوگئے ۔واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کیا ۔