اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کوروناسے نمٹنے کیلئے 10نکاتی پلان پیش کردیا،کورونا وبا کے تناظر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 31ویں خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کوروناوبادوسری جنگ عظیم کے بعددنیاکوایک سنجیدہ مسئلہ درپیش ہے ، غریب ممالک سمیت پوری دنیا وبا کی زد میں ہے ، کوروناوائرس 15لاکھ افرادکی جان لے چکا،کورونا وائرس سے ساڑھے 6 کروڑ افراد متاثر ہوئے ،پاکستان میں کورونا پرقابو پانے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن متعارف کرایا گیا، پاکستان نے سمارٹ لاک ڈاؤن کی کامیاب پالیسی اختیارکی،ہم نے کامیابی سے غربت اور وبا کا بھرپور مقابلہ کیا،امیرملکوں نے اپنی معیشت بچانے کیلئے ٹریلین ڈالرزخرچ کئے ،ہم نے 8ارب ڈالر کا ریلیف پیکیج دیا،کورونا کے باعث بڑی معاشی بدحالی کا سامنا ہے ،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اورکینیڈا نے وبا کے دوران امداد کی بات کی،ہم کورونا وبا کا بھرپور مقابلہ کررہے ہیں،آئی ایم ایف نے شرح نمو میں اضافے کیلئے زوردیاہے ،پانچ ترقی پذیرممالک پہلے ہی دیوالیہ ہو چکے ،قرضوں پرریلیف دینے پر جی 20 کے شکر گزار ہیں، کوروناکیسزمیں اضافے سے ہسپتالوں پردباؤبڑھ رہا، کوروناکے باعث معاشی بدحالی کاسامناہے ،ترقی پذیرممالک کوبجٹ خساروں کاسامناکرناپڑا،انہوں نے دس نکاتی پلان کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کم شرح پرقلیل مدتی قرضے فراہم کیے جائیں، پسماندہ ممالک کے قرضے معاف کیے جائیں،کم ترقی یافتہ ملکوں کیلئے رعایتی قرضے کی سہولت دی جائے ،بد عنوان سیاست دان اورجرائم پیشہ افراد کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے ،انفراسٹرکچرکے شعبے میں سالانہ15کھرب ڈالر کی سرمایہ کی جائے ،معاشی سکیورٹی،تنازعات کے خاتمے کیلئے یواین چارٹر پرعمل یقینی بنایاجائے ، کوروناویکسین ہرکسی کیلئے دستیاب ہونی چاہئے ۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے جس میں تعمیراتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہے ۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لئے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔گورنر سٹیٹ بنک نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بنکوں نے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے ضمن میں دئیے گئے اس سہ ماہی کے اہداف کو بڑی حد تک مکمل کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا اسلام آباد پاکستان کا واحد شہر ہے جو مکمل منصوبہ بندی کے تحت بنایا گیا لیکن اب اس شہر کا حسن خراب ہو رہا ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اسلام آباد میں گرین ایریاز کو بچانے کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔وزیرِ اعظم نے پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کیا جائے ، آگاہی مہم کے ذریعے عوام کے علم میں لایا جائے کہ ان پراجیکٹس کے ذریعے ہمارے کئی معاشی اور ماحولیاتی مسائل کا حل ممکن ہو گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بھی ان منصوبوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنانا ہو گا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ان دونوں منصوبوں کے مختلف مراحل کو بروقت مکمل کرنے کے لئے مدتوں کا تعین کیا جائے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ۔وزیراعظم کے زیرصدارت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے توانائی کے حوالے سے عوام کو سہولتیں دینے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھانے ، صنعتوں انڈسٹریل پیکج پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم سے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے ملاقات کی۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت لوگوں کو سستی چھت فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے جس کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم سے ڈاکٹرفیصل سلطان اورڈاکٹریاسمین راشد نے بھی ملاقات کی۔وزیراعظم کوملک میں کوروناصورتحال پربریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ حکومت کی سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کی وجہ سے کورونا کی پہلی لہرپرقابو پالیا گیا، بے احتیاطی اورزیادہ لوگوں کاایک جگہ اکٹھاہوناکوروناپھیلاؤکاسبب بن سکتاہے ۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے پنجاب میں صحت کے شعبے سے متعلق اقدامات پربریفنگ دی۔وزیراعظم نے کہا وباکے پھیلائوکے باعث ایس اوپیزپرعملدرآمدیقینی بنانے کی ضرورت ہے ، لوگوں کو بنیادی صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیراعظم سے معروف کاروباری شخصیت جاویدآفریدی بھی ملے ۔مزیدبرآں وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا خصوصی افراد کیلئے تیار کردہ نئی احساس کفالت پالیسی سے 20 لاکھ گھرانے مستفید ہوں گے ، ہر گھرانہ 2 ہزار روپے ماہانہ وظیفے کا حقدار ہوگا۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان اور برطانوی شہزادہ چارلس کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔ شہزادہ چارلس نے کورونا وباء سے ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ وبائی امراض میں برطانیہ پاکستان میں کمزور افراد کی مدد جاری رکھے گا، برطانیہ اگلے سال سی اوپی 26 کی میزبانی کرے گا۔دونوں رہنماؤں نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔