اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ بھارت سرکار نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کردی مگر انہیں اسے مقاصد کے حصول میں ناکامی ہوئی،اللہ کے فضل سے بھارت ،پاکستان کوبلیک لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہا۔پاکستان، بھارت ڈی جی ایم او زکا رابطہ اور سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر آمادگی مثبت قدم ہے ۔ گزشتہ روز وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے یہ اقدامات صرف ایف اے ٹی ایف کیلئے نہیں بلکہ اپنے قومی مقاصد کیلئے کئے ہیں، ہماری کاوشیں اس بات کی غمازی کر رہی ہیں کہ پاکستان ٹیررفنانسنگ اورمنی لانڈرنگ کے خلاف سنجیدہ ہے ، فیٹف والے اس بات کے معترف ہیں کہ پاکستان نے 27میں سے 24پوائنٹس پر مکمل عملدرآمد کرلیاہے ،رواں سال جون تک ہم انشائاللہ بقیہ تین پوائنٹس پر بھی عملدرآمد کر لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے ۔ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں 13 ممالک نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا اوربھارت کو ایک مرتبہ پھر ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں۔بھارت کشمیرپرسلامتی کونسل قراردادوں سے انکارنہیں کرسکتا۔ پاک بھارت کی جنگ بندی معاہدہ پرپیشرفت خوش آئند ہے اس سے لوگوں کوتحفظ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے دن سے کہہ رہاہے کہ مسائل کے حل کیلئے مذاکرات ہی ممکنہ راستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’امریکن پاکستان پبلک افیرز کمیٹی‘‘ نے اپنی قرارداد میں امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظلوموں کی دادرسی کیلئے ان کی آواز بنے ۔دریں اثناوزیرخارجہ سے ملائیشیامیں تعینات پاکستانی ہائی کمشنرآمنہ بلوچ نے ملاقات کی۔ اس موقع پروزیرخارجہ نے ہائی کمشنر کو ملائیشیامیں مقیم پاکستانی ورکرز کو درپیش مسائل کے جلد ازالے کی ہدایت کی۔ دریں اثنا وزیرخارجہ نے نمل یونیورسٹی اسلام آبادکادورہ کیا۔اس موقع پروزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) محمدجعفرکی موجودگی میں وزارتِ خارجہ اور نمل یونیورسٹی کے مابین مختلف زبانوں کی ترویج کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔