اسلام آباد، کراچی(خبر نگار، سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) جوڈیشل کمیشن نے کثرت رائے سے خاتون کو سپریم کورٹ میں بطور جج تعینات کرنے کی سفارش کردی ہے ۔پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والی ملک کی تاریخ کی پہلی خاتون جج ہونگی ۔جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں نو رکنی جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں مقرر کرنے کا جائزہ لیا ۔ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سمیت جوڈیشل کمیشن کے پانچ ارکان نے نامزدگی کی حمایت جبکہ چار نے مخالفت کی،چیف جسٹس گلزاراحمد،جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس ریٹائر سرمد جلال عثمانی،وزیر قانون فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کی حمایت جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی،جسٹس مقبول باقر ،جسٹس سردار طارق مسعود اور جوڈیشل کمیشن میں پاکستان بار کونسل کے نمائندے نے مخالفت کی۔جوڈیشل کمیشن کی سفارش کے بعد معاملہ منظوری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جائے گااوران کی تعیناتی کانوٹی فکیشن جار ی کردیا جائے گا۔جسٹس عائشہ ملک کا تعلق کراچی سے ہے انہوں نے اپنی قانون کی ڈگری ہاروڈ یونیورسٹی سے حاصل کی۔ دریں اثنا جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں خاتون جج کی تقرری کی سفارش پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہسپریم کورٹ واضح کرچکی ہے کہ ہائیکورٹ کے جج کی سپریم کورٹ میں تقرری پر سنیارٹی اصول مطلق نہیں، اگر کسی کو جوڈیشل کمیشن کے فیصلے پر اعتراض ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظر ثانی کرائے ۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے جونیئر ججوں کی سپریم کورٹ میں تعیناتی چیلنج کر دی ہے ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار نے سپریم کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن دائر کی جس میں جونیئر ججوں کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے ججوں کی تقرری میں سنیارٹی کے اصولوں کو مد نظر رکھنے کی استدعا کی گئی ہے ۔دریں اثنا جونیئر ججز کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے خلاف پاکستان بار کونسل ، سندھ بارکونسل ، کراچی بار کی کال پر وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجا ًعدالتوں میں پیش نہیں ہوئے ۔وکلا برادری کی ہڑتال کے باعث آج اہم کیسز کی سماعت نہیں ہوسکی ۔ جمعرات کو سابق صدر آصف زرداری کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کر دی گئی