اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی، این این آئی)سینٹ اجلاس میں آٹے بحران کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئیں۔وفاقی وزیر خسرو بختیار کی ایوان میں تقریر کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کردی،خسرو بختیار کے (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی کے ادوار میں گندم کی اعدادوشمار بتانے پراپوزیشن نے نعرے بازی کی ،وفاقی وزیر نے طعنہ دیا کہ سندھ حکومت گندم کاایک دانہ بھی ذخیرہ نہ کرسکی تو سسی پلیجو اور بہرہ مند تنگی سمیت اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، وفاقی وزیر اور ارکان کے درمیا ن تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم چیئر مین سینٹ نے ماحول کو مزید کشیدہ ہونے سے بچا لیا۔ چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی صدارت اجلاس میں آٹے کے معاملے پر وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی خسرو بختیار نے کہاکہ ملک میں گندم وافر ہے ،40لاکھ ٹن گندم اس وقت موجود ہے ۔ ساڑھے 8 لاکھ ٹن گندم سال کے آخر میں بچ جائے گی ،آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائیگا۔قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے کہاکہ خسرو بختیار کو ایوان میں دیکھ کر اطمینان ہوا،ان کو تب یاد آیا جب پورا ملک چیخ اٹھا،اس سے قبل ان کو ہوش ہی نہیں تھا ۔چیئر مین سینٹ نے معاملہ فوڈ سکیورٹی کمیٹی کے سپرد کردیا اورفیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔ شیری رحمن نے کہا یہ نہ ہو کہ آٹے بحران کا معاملہ کمیٹی میں جاکر دفن ہو جائے ۔نعمان وزیر نے کہاکہ اپوزیشن گندم کے حوالے سے اپنے اعدادوشمار ٹھیک کرے ۔ادھر چیئرمین سینٹ نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف کے چیئرمین جاوید عباسی کو لکھے خط میں کہا کہ آئین کی 25ویں ترمیم کے تحت فاٹا کے ارکان کی سینٹ میں 2021ئاور2024ئسے ممبر شپ ختم ہونے کے بعد ایوان بالا میں ارکان کی تعداد 104ہی برقرار رکھی جائے اور چاروں صوبوں کی موجودہ ارکان کی تعداد 23سے بڑھا کر 25کر دی جائے ۔حکومت کی جانب سے مستحق افراد کو امداد اور پروگرامز کے حوالے سے تفصیلات سینٹ میں پیش کر دی گئی ۔اعظم سواتی نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت غربت مٹاؤ فنڈ سے اب تک 4لاکھ 13ہزار افراد کو بلاسود قرضے فراہم کئے ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 50 لاکھ 10 ہزار مستحقین مالی امداد حاصل کر رہے ہیں، 5 اگست 2019ء کے بعد بھارت کو گلابی نمک کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔چیئرمین سینٹ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے غیر مستحق افراد کی تفصیلات طلب کرلیں۔ سینیٹر سراج الحق نے سند ھ ،بلوچستان او ر پنجاب میں ٹڈی دل کے حملوں،بارشوں اور برفباری سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی فوری امداد کے لیے قرار دادیں اور آٹے کے بحران پر تحریک پیش کی ۔ بعدازاں سینٹ اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔