اسلام آباد،لندن (92 نیوز رپورٹ،وقائع نگار خصوصی) چیف الیکشن کمشنر تقرر کا معاملہ حل ہو گیا، ذرائع پارلیمانی کمیٹی کے مطابق حکومت اور اپوزیشن نے نئے چیف الیکشن کمشنرکیلئے سکندر سلطان راجہ کے نام پراتفا ق کر لیا ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف نے وزیراعظم کے خط کاجواب دیدیا اور چیف الیکشن کمشنر کیلئے 3 نام تجویز کر دیئے جن میں ناصر محمود کھوسہ، اخلاق احمد تارڑ اور عرفان قادر کے نام شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی میں الیکشن کمیشن ممبرز تقرر کیلئے اپوزیشن جبکہ چیف الیکشن کمشنر کیلئے حکومتی پیش کردہ نام پر آمادگی ظاہر کی گئی۔اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنرکیلئے حکومت کادیاسکندرسلطان راجہ کانام تسلیم کرلیا جبکہ حکومت اپوزیشن کے دیئے گئے ممبرالیکشن کمیشن سندھ کیلئے نثاردرانی اور ممبر الیکشن کمیشن بلوچستان کیلئے شاہ محمود جتوئی کے ناموں پرمان گئی۔حکومت اوراپوزیشن کے درمیان نئے چیف الیکشن کمشنرکے نام پراتفاق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہونے والے رابطوں پرہوا۔پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان وزیراعظم عمران خان سے باقاعدہ منظوری لیں گے ،تینوں نام وزیر اعظم کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم کا گرین سگنل ملنے کے بعد آج باقاعدہ اعلان متوقع ہے ۔ پارلیمنٹ ہائوس میں گزشتہ روز بھی بظاہر پارلیمانی کمیٹی میں چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبرزکی تقرری کا معاملہ طے نہ ہو سکا اور اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا،تاہم آج دوپہر1بجے پھر ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر کیلئے سکندر سلطان راجہ، ممبرسندھ کیلئے نثار درانی اورممبر بلوچستان کیلئے شاہ محمود جتوئی کے ناموں پر ابتدائی طور پر اتفاق رائے ہونے پر حکومت کی طرف سے مزید غور کیلئے اجلاس آج تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔مسلم لیگ ن کے سینیٹرمشاہد اللہ خان نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبرز تقرر سے متعلق بہت اچھی پیشرفت ہوئی ہے ،95 فیصد کام ہوگیا ،اچھے ماحول میں مذاکرات ہوئے ،آج اتفاق رائے کے بہت زیادہ چانسز ہیں۔ صحافی کے کمیٹی کے بیچ ہی کھلواڑ سے متعلق سوال کے جواب میں مشاہد اللہ خان نے کہاکہ کھلواڑ تو اس وقت آٹے کیساتھ ہورہا اور ایسا لگتا ہے کچھ عرصہ بعد چینی کیساتھ ہوگا۔الیکشن کمیشن کے معاملہ پر ہم کوئی کھلواڑ نہیں ہونے دینگے ۔حکومت کی طرف سے 2دن پہلے 3 نام آئے تھے اور اب ہماری طرف سے 3 نام دیئے گئے ہیں۔اب حکومت اور اپوزیشن مزید غور کریگی۔کوئی فارمولا طے نہیں ہورہا، وزیر پارلیمانی امور تو کچھ دیر کیلئے آئے اور چلے گئے ۔اتفاق رائے حکومتی ناموں میں سے بھی ہوسکتا ہے اور اپوزیشن کے ناموں میں سے بھی ہوسکتا ہے ۔