اسلا م آباد ،لاہور ،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید22افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی مجموعی تعداد13227ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کوروناکے 1592نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد592100ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد18415ہو گئی،1609مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل560458صحتیاب ہو چکے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید13مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ815نئے کیس سامنے آگئے ۔ لاہورمیں 526،شیخو پورہ 5،راولپنڈی39، گوجرانوالہ 22،فیصل آبادمیں45کیسز رپورٹ ہوئے ۔کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظرپنجاب کے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پرسختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے 7 اضلاع کے تعلیمی اداروں میں غیرنصابی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ۔بتایا گیا ہے کہ کیسز بڑھنے اور خاتون ٹیچر سمیت دیگرافراد کی اموات کے بعدمحکمہ تعلیم پنجاب نے 7 اضلاع جن میں لاہور ،گجرات ، ملتان ، راولپنڈی اور فیصل آباد شامل ہیں کے تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔اطلاق سرکاری اور نجی دونوں سکولوں پر ہو گا۔ دریں اثنا کورونا کیسز میں اضافہ پرگورنمنٹ اسلامیہ پوسٹ گریجویٹ کالج کوپر روڈ کو 3 روز کیلئے بند کر دیا گیا۔گورنمنٹ گرلز ایلمنٹری سکول گووا کو تیسری اور پانچویں جماعت سے ایک ایک کیس پر 7 روز کیلئے بند کردیا گیا ۔ گورنمنٹ عارف ہائر سکینڈری سکول مصطفیٰ آ باد میں ایک کیس سامنے آنے پر دسویں کلاس کو 15 دن کیلئے بند کردیا گیا ۔کرکٹ پر بھی کورونا کے وار جاری ہیں اوریہ وائرس پی سی بی ہیڈکوارٹرز بھی پہنچ گیا، ایک ملازم میں وائرس کی تشخیص پر زیادہ تر پی سی بی عملے کو آئندہ تین روز تک گھروں سے کام کرنے کی ہدایات دیدی گئیں،صرف ضروری عملہ آفس آئیگا۔ این ایچ پی سی میں جاری نیشنل ہائی پرفارمنس کیمپ میں بھی گزشتہ روز کوئی سرگرمی نہیں ہوئی اور مردو خواتین کے ٹریننگ سیشن ختم کر دیئے گئے ۔ کیمپ میں سرگرمیوں کی بحالی کا فیصلہ بعد میں کیا جائیگا۔ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی میاں شفیع بھی کورونا کے مرض میں مبتلا ہوگئے ۔ن لیگ کے ملک ندیم کامران تاحال قرنطینہ میں ہیں۔دنیا بھرمیں ہلاکتیں26لاکھ10ہزارسے زائد ہو گئیں۔ شام کے صدر بشارالاسد اورانکی اہلیہ اسما بھی کورونا میں مبتلا ہوگئے ، وہ قرنطینہ میں رہتے ہوئے اپنا کام جاری رکھیں گے ۔