اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے دھمکی آمیزخط پر پارلیمنٹ کو ان کیمرہ بریفنگ دیں گے ،اپوزیشن غیر ملکی عناصر کی آلہ کار بنی ہوئی ہے ،آخری گیند تک لڑوں گا،اتوارکوبازی پلٹ جائے گی،80فیصد چانس ہیں کامیابی ہماری ہو گی۔وزیراعظم کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،وزیراعظم نے دھمکی آمیز خط پر کابینہ کو اعتماد میں لیا، کابینہ ارکان کودھمکی آمیز خط کے مندرجات دکھائے گئے ،وزیرِ اعظم نے بتایا خط کے حوالے سے سلامتی کے اداروں کے سربراہان کو بھی اعتماد میں لیا ہے ، کابینہ نے وزیراعظم کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ، کابینہ نے خط کو پاکستان کیخلاف سازش قرار دیدیا۔وزیرِ اعظم نے کہا خط میں بہت سخت اورجارحانہ زبان استعمال کی گئی ،خط میں کہا گیا ہم خوش نہیں،تحریک عدم اعتمادکامیاب ہوگئی توسارے گناہ معاف کر دیئے جائینگے ، کامیاب نہ ہوئی توسنگین نتائج بھگتناہوں گے ،میرے خلاف عالمی سازش کی گئی، حکومت گرانے کیلئے بھاری رقم بھی دی گئی،میں نے اپنی ذات کے بجائے ملکی مفاد کی سیاست کی، آخری گیند تک لڑوں گا، ان کو گرائونڈ سے باہر نکالوں گا، عوام ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن غیرملکی عناصر کی آلہ کار بنی ہوئی ہے ،ایم کیو ایم، بی اے پی کے پارلیمانی لیڈرز کو اہم ایشو پر اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی،وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں اتحادیوں کے نہ آنے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا قومی ایشوپر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔وزیراعظم کی سینئر صحافیوں سے ملاقات ہوئی ، صحافیوں کو خط نہیں دکھایا گیا بلکہ مندرجات سے آگاہ کیا گیا ، اسد عمر نے خط سے متعلق بریفنگ دی اور مندرجات شیئر کیے ۔ وزیراعظم نے بتایا خط عسکری قیادت سے شیئر کیا جا چکا ، خط میں بہت سخت اور جارحانہ زبان استعمال کی گئی،خط میں جو زبان استعمال ہوئی وہ بتا بھی نہیں سکتے ، خط پر پارلیمنٹ کو ان کیمرہ بریفنگ دیں گے ،یہ خط ہمارے سفیر کی جانب سے لکھا گیا ، ملک کا نام نہیں بتا سکتے ، خط پر نیشنل سکیورٹی قوانین لاگو ہوتے ہیں،خط میں دھمکی دی گئی اور یہ ہماری سالمیت کیخلاف ہے ، روس جانے سے پہلے حکام سے تفصیلی بریفنگ لی، خط میں دورہ روس سے متعلق بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا، بتایاگیاروس یوکرین سے متعلق پالیسی سے وہ خوش نہیں،کہا گیا پاکستان سے خارجہ تعلقات تحریک عدم اعتماد سے مشروط ہیں،عد م اعتمادکامیاب ہوجاتی ہے توسب کچھ دیاجائیگا،عدم اعتمادناکام ہوتی ہے توہم خوش نہیں ۔ وزیراعظم سے پوچھاگیا کیایہ دھمکی ہے یا صورتحال کاتجزیہ؟صحافیوں کوبتایاگیا باضابطہ سرکاری میٹنگ تھی جس میں پاکستانی آفیشل کوبلایاگیا،پاکستانی آفیشل نے میٹنگ کے سرکاری طورپر نوٹس لئے تھے ،وزیراعظم نے کہا خط مستند ہے ۔اسد عمرنے کہاخط کامتن لفظ بلفظ نہیں بتاسکتے ،اس میٹنگ کے نوٹس لفظ بلفظ پاکستانی آفیشل کودیئے گئے ، ہم چاہیں تو اپوزیشن کو تباہ کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے گفتگوکرتے ہوئے کہا80فیصدچانس ہیں کامیابی ہماری ہوگی،حکومت بچ جائیگی،بطور کھلاڑی آخری گیند تک مقابلہ کرنا آتاہے ،اتوارکوبازی پلٹ جائیگی،ایک لاکھ لوگ اسلام آبادآئینگے ،ہم نہیں بلائیں گے لیکن لوگ پارلیمنٹ کے باہرہوں گے ۔ اسلام آباد میں ای پاسپورٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پارلیمانی جمہوریت میں سیاسی بحران آتے رہتے ہیں اور عدم اعتماد جمہوری عمل ہے لیکن موجودہ عدم اعتماد کی تحریک فارن امپورٹڈ کرائسز اور پاکستان کیخلاف بیرونی سازش ہے ، جو لوگ باہر کے ممالک سے ایک فون کال پر پورے ملک کو کنٹرول کرتے تھے وہ لوگ یہ قطعی برداشت نہیں کر سکتے کہ ایسی قیادت آئے جو ملک کے مفاد میں فیصلے کرے ۔ وزیراعظم نے کہا ماضی میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ملک کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا، یہاں ڈرون حملے کئے گئے تاہم کسی نے وجہ نہیں پوچھی، کسی دوسرے ملک کو فائدہ پہنچانے کیلئے اپنے ملک کے مفاد کا سودا کیا گیا،آزاد خارجہ پالیسی میں ملک کے مفاد کو مقدم رکھا جاتا ہے ، شک کیا جا رہاہے عمران خان حکومت بچانے کیلئے ایسا کر رہا ہے ، یہ سازش جتنی ہم کہہ رہے ہیں اس سے بڑھ کر ہے ، ارکان نے جو فیصلہ کرنا ہے کریں لیکن یہ ضرور سوچیں کہ وہ پاکستان کیخلاف کسی عالمی سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ای پاسپورٹ کا افتتاح بھی کیا۔