اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ وقائع نگار؍ صباح نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے 178 ووٹوں کے ساتھ اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔سپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے 178ووٹ حاصل کئے جبکہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر انہیں 176 ووٹ ملے تھے ،اس طرح انہوں نے پہلے کے مقابلے میں 2 اضافی ووٹ لئے ۔اپوزیشن کے محسن داوڑ اور مولانا عبدالاکبر چترالی ایوان میں موجود رہے ۔اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اپنے خطاب میں کہا الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ ایجنسیوں سے خفیہ بریفنگ لے ، تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ اس (سینٹ) الیکشن میں کتنا پیسہ چلا ۔وزیراعظم نے کہا ہماری قیادت کو پتا ہونا چاہئے کہ پاکستان ایک بہت بڑا عظیم خواب تھا، پاکستان اس لئے تو نہیں بنا تھا کہ شریف اور زرداری اربوں پتی بن جائیں۔انہوں نے کہا مجھے حیرت ہوئی کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ہم آزاد ادارے ہیں اور ہم نے بہت اچھا الیکشن کرایا ہے ، مجھے اس سے تو اور صدمہ ہوا کہ اگر یہ الیکشن آپ نے اچھا کرایا ہے تو پتا نہیں برا الیکشن کیا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا دنیا میں ثابت ایک کرپٹ آدمی آصف زرداری، جس پر دنیا میں لکھا ہوا ہے کہ مسٹر ٹین پرسنٹ، اس پر مضمون لکھے ہوئے ہیں لیکن اس کو اس ملک میں لوگ کہیں کہ ایک زرداری سب پر بھاری کیونکہ وہ رشوت دیتا ہے تو سب پر بھاری ہوگیا، کیا یہ ہمارا ملک ہے ۔انہوں نے کہا یہاں بیٹھے لوگ کہتے ہیں کہ نواز شریف ہمارا لیڈر ہے جبکہ نواز شریف ایک ڈاکو، ملک کو 30 سال لوٹ کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے ، وہ جھوٹ بول کر باہر بھاگا ہوا ہے ۔انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو دو نمبر کہتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے ان دونوں کے دباؤ میں آکر انہیں این آر او دیکر بڑا جرم کیا ہے ۔یوسف رضا گیلانی کو پاکستان کا کرپٹ ترین آدمی کہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوسف رضا کے وزیراعظم بننے سے پہلے اور بعد کے اثاثے دیکھ لیں آپ کو پتا چل جائے گا کہ انہوں نے اپنے زمانے میں کیا کیا، ہمیں سب پتا تھا کہ کیا ہورہا ہے ۔الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ مہربانی کریں اور پاکستان کی ایجنسیوں سے خفیہ بریفنگ لیں، آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس الیکشن میں کتنا پیسہ چلا ہے ، تاکہ آپ اس طرح کا بیان نہ دیں کہ ہماری آزادی ختم کر رہے ہیں، میں کیا آپ کی آزادی ختم کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا ہم نے انتخابی اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے ، ہم الیکٹرانک مشین لائیں گے کیونکہ اس کے بغیر اب ہمیں الیکشن نہیں کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا میں اکیلا کرپشن کرپشن کرکے کرپشن ٹھیک نہیں کرسکتا، معاشرے کی اخلاقیات ایسی ہونی چاہئے کہ کرپشن کرنے والے شکل نہ دکھا سکیں۔انہوں نے کہا مجرموں کو سزا دینے کیلئے عدلیہ اور نیب کو جو حمایت درکار ہوگی وہ مہیا کریں گے ۔ انہوں نے کہا مجھے اس کے لئے پوری قوم کی مدد کی ضرورت ہے ، میری ساری پارٹی چاہے مجھے چھوڑ دے ،میں ان کے خلاف لڑتا رہوں گا۔انہوں نے کہا ہم ایک پروگرام ’بھوکا نہ سوئیں‘ لارہے ہیں،نچلا طبقہ مہنگائی کی وجہ سے گزارا نہیں کرپارہا۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا اللہ نے وزیراعظم کو نئی سیاسی زندگی عطا کی۔جی ڈی اے کی مرکزی رہنما، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اپنے خطاب میں کہا جب بھی جمہوریت کی بات آئے گی تو آپ اتحادی جماعتوں کو اپنے ساتھ پائیں گے ۔