اسلام آباد(جہانگیر منہاس)روزگارکی خاطر بیرون ممالک جانے والے 12 ہزارسے زائدپاکستانی شہری مختلف جرائم میں ملوث ہونے کے باعث اسلامی ممالک اور دیگر کئی ملکوں کے اندر جیلوں میں قید کاٹ رہے ہیں، پاکستانی سفارتی عملے نے ان شہریوں کی مشکلات پرآنکھیں بندکرلیں۔روزنامہ 92 نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق اس وقت سعودی عرب میں 3 ہزار، اومان میں660 ،متحدہ عرب امارات میں2600 برطانیہ میں 2400 افغانستان میں185 بحرین میں134 چین میں 242 یونان میں1900 بھارت میں582 اٹلی میں232 لیبیا میں 228 افریقی ممالک کوریا وغیرہ میں 3 ہزار سے زائد پاکستانی قید ہیں۔ دستاویز کے سعودی عرب سمیت دیگر ممالک میں 120 افراد کو سزا ئے موت بھی دی جا چکی ہے ۔بیرون ممالک قیدپاکستانیوں کے اہلخانہ اپنے پیاروں کو دیکھنے کے لئے ترس گئے ہیں، ان قیدیوں کے اہلخانہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے نام لکھے خط میں کہا گیاکہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے سر قلم کرنے کی شرح میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے ، اہل خانہ نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستانیوں کے سر قلم ہونے سے بچائیں۔ خط تحریر کرنے والی ایک خاتون اسما شفیع نے بتایاکہ ان کے بھائی نو سال سے سعودی عرب میں قید ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے ان کیلئے کسی قسم کی قانونی و سفارتی مدد فراہم نہیں کی گئی۔ خط میں کہا گیاکہ وزارت خارجہ یا سفارتخانہ گرفتاری اور مقدمے سے متعلق بھی کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا جسکی وجہ سے ہماری مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں، خط میں اہلخانہ کامزیدکہناتھا کہ ملک میں قائم ہونے والی تحریک انصاف کی حکومت اور خصوصا ً وزیراعظم عمران خان کو سعودی عرب اور دیگر ممالک میں قید پاکستانیوں کی سزائوں کو ختم کرانے کے لئے تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے ۔