اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،اے پی پی)امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے دورہ پاکستان کے دوران صدر عارف علوی،وزیراعظم شہباز شریف، وزیر مملکت خارجہ امورحناربانی کھر،سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور سابق وزیراعظم عمران خان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جہاں اسلاموفوبیاکے تدارک،دونوں ممالک کے تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرصدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کیساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔پاکستان اور امریکہ کے مابین باہمی مفاد کیلئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر امریکی رکن الہان عمر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید بہتر اور مضبوط کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے ۔ انہوں نے اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کے کردار خاص طور پر اقوام متحدہ میں قرارداد کی منظوری کو سراہا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف سے بھی امریکی رکنِ کانگریس الہان عمر نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امریکہ کیساتھ باہمی احترام، اعتماد اور مساوات پر مبنی دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے ۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا جیسی برائی سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔ امریکی کانگریس کی مسلمان رکن الہان عمر وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ بھی گئیں،وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے خیر مقدم کیا۔ حنا ربانی کھر کا ملاقات میں کہنا تھا پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ دو طرفہ مراسم ہیں۔الہان عمرسے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین خوشگوار تعلقات علاقائی ترقی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہیں۔امریکی کانگریس کی ممبرالہان عمر نے کہا کہ دونوں ممالک 7دہائیوں سے ترقی میں اہم شراکتدار ہیں۔امریکہ تعلیم، صحت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔قبل ازیں الہان عمر نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے بنی گالا میں ملاقات کی ۔ امریکی رکن نے دنیا بھر سے اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے عمران خان کی خدمات کو خراج تحسین کیا۔عمران خان نے کہاکہ امریکی رکنِ کانگریس کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں۔اس سے پہلے امریکی رکن کانگریس الہان عبداﷲ عمر اسلام آباد پہنچ گئیں۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر دفتر خارجہ کے ڈی جی امریکامدثر ٹیپو نے کانگریس ویمن الہان عمر کا استقبال کیا۔وہ پاکستان میں قیام کے دوران آزاد کشمیر کا بھی دورہ کریں گی۔