اسلام آباد(خبر نگار، مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر آصف زرداری نے این آر او کیس میں سپریم کورٹ کا 29 اگست کا حکم نامہ چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو اثاثوں کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔ سابق صدر نے فاروق ایچ نائیک کے توسط سے دائر درخواست میں سپریم کورٹ سے حکم پر نظرثانی کی استدعا کی ہے اور سوال اٹھایاہے کہ کیا انکی اہلیہ بے نظیر بھٹو شہید کے اثاثوں کی تفصیلات مانگنا مرحومہ کی قبر کے ٹرائل کے مترادف نہیں؟ دس سال پرانے اثاثوں کی تفصیلات مانگنا آئین و قانون کے خلاف ہے ۔درخواست میں سابق صدر کا کہنا ہے کہ وہ نیب کے کرپشن کیسز میں اپنی معصومیت ثابت کر کے پہلے ہی بری ہوچکے ہیں۔ عدالت کا حکم آئین کے آرٹیکل 4، 175 اور 187 کے خلاف ہے کیونکہ وہ تمام مقدمات میں پہلے ہی بری ہوچکے ہیں اس لیے ان پر خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے برڈن آف پروف دوبارہ نہیں ڈال جاسکتا۔زرداری نے کہا عدالت نے اپنے حکم میں کسی قانون کا حوالہ نہیں دیا جس کی بنیاد پر یہ حکم جاری کیا گیا ہے ۔ ان کے مطابق، سپریم کورٹ کی جانب سے ماضی میں بھی ایسے کسی حکم کی مثال نہیں ملتی ۔سابق صدر نے عدالت سے گزارش کی ہے 29 اگست کے حکمنامے پر نظر ثانی کی جائے ۔