اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف(فیٹف) گرے لسٹ میں پاکستان کی مزیدشمولیت سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا گمراہ کن ہے ۔ بھارتی وزارت خارجہ کے دہشتگردی سے متعلق الزامات کو بھی مسترد کرتے ہیں۔گزشتہ روزترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان جون میں شیڈول کئے گئے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کیلئے تیار تھا۔ایف اے ٹی ایف نے کورونا کی وجہ سے اپریل میں ہی 4 ماہ کیلئے نظرثانی کا عمل معطل کر دیا تھا۔24 جون کو ایف اے ٹی ایف کے ورچوئل اجلاس میں پاکستان ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس میں پاکستان سے متعلق کوئی نیا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر پاکستان کے عملدرآمد کا جائزہ آئندہ اجلاس میں لیا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی بھارتی کوششوں کی متعدد مرتبہ نشاندہی کر چکا ہے ۔عالمی برادری نے بھارت کے پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف فورم کے غلط استعمال کا نوٹس لیا ہے ۔بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈا کے باوجود پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر پوری طرح عمل کر رہا ہے ۔ادھرپاکستان نے بھارتی قابض فورسز کی طرف سے کنٹرول لائن پر فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے پر بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارتی فورسز نے 25 جون کو ایل او سی کے کاریلا سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متھرانی گاؤں کی 28 سالہ خاتون شدید زخمی ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ رواں برس بھارت نے فائر بندی کی 1487 بار خلاف ورزیاں کیں، بھارتی اشتعال انگیزیوں میں 13 معصوم شہری شہید، 106 زخمی ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فورسز مسلسل کنٹرول لائن، ورکنگ باونڈری پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے ۔عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا، بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے ، بھارت 2003ء کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کرے ، نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے ، اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے دیا جائے ۔