کولمبو، اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز) سری لنکا میں مسیحی برادری کے بڑے تہوار ایسٹر کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے آٹھ بم دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 207 افراد ہلاک اور 450 کے قریب زخمی ہو گئے ۔ کوچھیکاڈے ، کٹواپٹیا اور بٹیکالوا کے علاقوں میں تین گرجا گھروں جبکہ کولمبو میں تین ہوٹلوں دی شینگریلا، سینامن گرانڈ اور کنگز بری کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ مرنیوالوں میں 36 غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں ، زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کردیاگیا۔ کسی نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔ ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں میں 5 برطانوی، 2 ترک، ڈنمارک کے 3، بھارت کے 3 باشندے شامل ہیں، ہلاک ہونے والوں میں کئی امریکی بھی شامل ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ سری لنکا کے پولیس چیف نے 10 روز قبل خبردار کیا تھا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں مسیحی عبادت گاہوں کو خود کش بمبار نشانہ بنا سکتے ہیں۔پولیس چیف نے 11 اپریل کو حکام کو ایک انٹیلی جنس شیئر کی تھی، جس میں حملوں کے حوالے سے خبردار کیا گیا تھا۔ غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی نے رپورٹ دی تھی کہ این ٹی جے کولمبو میں معروف مسیحی عبادت گاہوں اور انڈین ہائی کمشنر پر حملے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ سری لنکا کے صدر نے میتھری پالا سری سینا نے کہاہے انہیں حملوں سے دھچکا لگا ہے تاہم عوام صبر سے کام لیں۔ سری لنکا کے وزیر خزانہ مانگالا نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا حملے میں کئی معصوم لوگ مارے گئے ، جس کا مقصد بظاہر قتل، تباہی اور انتشار پھیلانا تھا۔ابتدائی طور پر دھماکوں کی نوعیت کے حوالے سے معلوم نہیں ہوسکا تاہم حکام نے بتایا کہ 2 مسیحی عبادت گاہوں میں ہونے والے بم دھماکے خود کش ہوسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر خون میں نہلا دیا گیا۔ کولمبو میں ہر طرف لاشیں اور خون بکھر گیا۔ دھماکے گرجا گھروں اور فائیوسٹار ہوٹلوں میں ہوئے ، گرجا گھروں میں دھماکے اس وقت ہوئے جب وہاں ایسٹرکی تقریبات جاری تھیں۔ ملک کے تمام شہروں اور قصبوں میں کرفیو نافذکر دیا گیا۔ سری لنکا میں سکول دو روز کیلئے بند کر دئیے گئے ہیں جبکہ پولیس نے مزید خودکش حملوں کے خدشے کے پیش نظر عوام کو گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے ۔ غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 13افرادکوگرفتارکرلیاگیا۔سری لنکن وزیراعظم وکرم سنگھے کے مطابق دھماکوں سے متعلق پیشگی اطلاع تھی،مناسب اقدامات نہیں کئے گئے ۔ وزیر دفاع نے کہا ہے دھماکوں کے پیچھے کسی ایک گروہ کا ہاتھ لگتا ہے ، ایک بیان میں انہوں نے کہا دہشت گردوں کی شناخت ہو چکی ہے ۔ ہم ہر اس انتہا پسند گروپ کے خلاف تمام ضروری کارروائی کریں گے جو ہمارے ملک میں کام کر رہا ہے ۔ ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے ۔ دھماکوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے تصاویر میں حملے کے بعد چرچ میں ہونے والی تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں ۔ ملک میں زیادہ تر سوشل میڈیا سروسز کو عارضی طور بند کر دیا گیاہے ۔ علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا میں دہشت گردی کے واقعے میں 3 خواتین سمیت 4 پاکستانی بھی زخمی ہوئے ، زخمی خواتین کو طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارع کردیا گیا ہے ۔ انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے ٹوئٹر پیغام میں بتایا 5پاکستانی خواتین جو کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ایک ہوٹل میں موجود تھیں وہ بھی زخمی ہو گئی ہیں۔ سری لنکا میں موجود پاکستانی ایمبیسی کا پیغام بھی شئیر کیا جس میں ہائی کمشن نے سری لنکا مین موجود پاکستانیوں کی مدد کے لیے 3نمبرز دیے ہیں ۔پاکستانی کسی بھی قسم کی مدد کے لیے ان نمبروں 0112055681,0112055682اور 0767773750پر رابطہ کر سکتے ہیں۔رات گئے آمدہ اطلاعات کے مطابق سری لنکا کے وزیرمملکت برائے دفاع نے بتایا کہ کہ کولمبو کے ایک مکان پر چھاپہ مار کر سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔مکان پر چھاپے کے دوران ہونے والی فائرنگ سے تین پولیس افسروں کی ہلاکت بھی ہوئی۔