اسلام آباد (وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز،نیٹ نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنے حصے کی گندم ریلیز نہیں کررہی،اسکے بروقت اقدامات نہ کرنے پر سندھ کے عوام گندم اور آٹا مہنگا خریدنے پر مجبورجبکہ پیپلزپارٹی کی کرپشن اورنااہلی سے نالاں ہیں۔ سندھ حکومت کے اقدامات سے صوبہ کے عوام کو تکلیف ہو رہی ، اس سے پہلے کہ گورنر راج کی بات کریں سندھ اپنی حکومت روش بدل لے ، کوماضی کی روش پرنہیں چلنا چاہئے ۔ گزشتہ روزوفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام کے ہمراہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے شبلی فراز نے مزیدکہا کہ سندھ میں گندم کی کمی اور قیمتوں میں اضافہ کی وجہ گندم فلور ملز کو جاری نہ کرنا ہے ۔ پنجاب حکومت نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام کیلئے سبسڈی دینے کیساتھ ساتھ بروقت گندم فلور ملز کو جاری کی ہے اسی لئے پنجاب میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام ہے ۔ سندھ حکومت نے ایسی صورتحال بنا دی کہ سندھ کے عوام کو نقصان ہورہا ۔ ناجائز منافع خوری میں وہی لوگ ملوث ہیں جو ماضی میں بھی ناجائز منافع خوری میں ملوث تھے ۔پیپلزپارٹی کا کام ہرچیزپرسیاست کرنا ہے ،عوام کیلئے کچھ نہیں کیا، غلط پالیسیوں سے سندھ کے عوام کانقصان ہوا۔وفاقی وزیر غذائی تحفظ سید فخر امام نے کہا کہ سرکاری شعبے میں 66 لاکھ ٹن گندم خریداری کی گئی، پچھلے سال سے 26 لاکھ ٹن زیادہ خریدی جبکہ ہدف 27 ملین ٹن تھا۔ پاکستان گندم پیدا کرینوالے ممالک میں آٹھویں نمبر پر مگر کارٹیلائزیشن ہے ، ذخیرہ اندوزی کی جاتی ہے ۔ سندھ حکومت نے 3.9 ملین ٹن گندم کی خریداری کی ۔پنجاب نے گندم ریلیز کی، سندھ حکومت نہیں کررہی۔ گندم کی قلت کی ذ مہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے ۔ حکومت نے گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سندھ حکومت گندم ریلیز کرے تو قیمتیں یقینی طور پر کم ہوجائینگی، ذخیرہ اندوزوں کو پکڑنا صوبائی حکومتوں کی ذ مہ داری ہے ، پنجاب میں پکڑا بھی گیاجبکہ ہم نے سمگلنگ کو بہت حد تک روکا لیکن ذخیرہ اندازی اب بھی ہورہی، اگلے سیزن کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ نے شبلی فراز کے الزام کے رد عمل میں کہا ہے کہ وفاق اورپنجاب حکومت نااہلی چھپانے کیلئے سندھ پرالزام لگارہی ہیں۔سندھ سے گندم دیگرصوبوں کومنتقل کی جارہی ہے ۔ پنجاب حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کررہی۔ پنجاب کے وزراذخیرہ اندوزوں سے پارٹنرشپ ختم کریں ۔وزرا کو چاہئے پنجاب جاکر اپنی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور پھر الزام لگائیں۔میں حیران ہوں کہ وفاق کے سمجھدار وزرا بھی نا سمجھی والی باتیں کررہے ہیں۔