اسلام آباد،پشاور (نامہ نگار،خبرنگار،مانیٹرنگ ڈیسک )چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب خیبر پختونخوا کا دورہ کیا،چیئرمین نیب کی زیر صدارت پشاور میں اجلاس ہوا۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ڈی جی نیب فیاض قریشی نے بریفنگ میں بی آرٹی ، بلین ٹری ، مالم جبہ ، بینک آف کے پی کیسز میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔نیب کے پی کو 2017سے اب تک 10ہزار 85شکایات ملیں۔796شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔نیب کے پی نے 22ماہ میں 5ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی۔900ارب کے 1210کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ۔چیئرمین نیب نے کہا کہ بیوروکریسی کو نیب سے کوئی خدشہ ہے اور نہ ہی ہونا چاہئے ۔نیب کا تعلق کسی فرد، گروہ اور جماعت سے نہیں ۔سیاستدانوں کو قانون کے مطابق احترام، قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔ بدعنوانی کے خاتمے اور لوٹی رقوم کی واپسی کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں ۔بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی ہے ۔ ان کے مسائل کے حل کیلئے ہیڈ کوارٹرز سمیت علاقائی دفاتر میں علیحدہ سیل قائم کئے ہیں، سیلز اور انکم ٹیکس کے تمام کیسز ایف بی آر قانون کے تحت واپس کئے جائیں گے جبکہ نیب یہ کیسز نہیں لے گا ۔