اسلام آباد(خبرنگار) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن ) کے رہنما طلال چودھری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، جو بعد میں سنایا جائے گا جبکہ فیصلے کے دن طلال چودھری کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ بدھ کو جسٹس گلزار احمد کی سربرہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضٰی نے دلائل دیتے ہوئے نہال ہاشمی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ توہین عدالت کی سزا کاٹنے کے بعد نہال ہاشمی نے جو الفاظ استعمال کئے وہ انتہائی غیر مناسب تھے لیکن اس کے باوجود عدالت نے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں معاف کردیا۔ فیصل رضا عابدی نے عدالت کے بارے میں کیا کچھ نہیں کہا، ایک حضرت نے بھی عدلیہ کے بارے میں ریمارکس دئے جبکہ فیض آباد دھرنے کے مقرر کی تقریریں سن کر انسان کانوں کو ہاتھ لگاتا ہے ۔ ہماری استدعا ہے عدالت تحمل کا مظاہرہ کرے ۔جسٹس گلزار نے ریمارکس دئے کہ پڑھے لکھے شخص پر زیادہ ذمہ داری ہوتی ہے ، طلال چودھری نے کبھی معافی نہیں مانگی،ان کا مقدمہ عدالتی تحمل ہے ۔ طلال چودھری کے وکیل نے فیصلے کو انتخابات کے بعد تک ملتوی کرنے کی استدعا کی، جس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس دئے کہ ہم نے فیصلے کی تاریخ نہیں دی ہے ۔عدالت عظمیٰ نے مسلسل غیر حاضری پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اور ان کے اہلخانہ کی غیر موجودگی کے باعث عدالتی حکمنامے کو لاہور میں انکی مستقل رہائشگاہ پر چسپاں کردیا گیا ہے ۔ حکمنامے میں اٹارنی جنرل اور سیکرٹری داخلہ کو اسحاق ڈار کی عدالت پیشی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور سیکرٹری داخلہ سے اسحاق ڈار کی برطانیہ سے واپسی کیلئے ممکنہ اقدامات جیسے پاسپورٹ کی منسوخی اور انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کیلئے رائے طلب کی ہے ۔ سپریم کورٹ رجسٹر ار آفس نے عدالتی حکم پر عطاء الحق قاسمی تقرری کیس میں اسحا ق ڈار، سیکرٹری خزانہ ودیگر کو نوٹس جاری کر د ئے ہیں جس میں فریقین کو 12 جولائی کو حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔عدالت عظمٰی نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں اور بینک اکائونٹس کے بارے میں ازخود نوٹس کیس میں احمر بلال صوفی کو عدالتی معاون مقرر کردیا ہے اور وفاقی حکومت کو اس ضمن میں جامع رپورٹ جمع کرانے کیلئے یکم اگست تک کی مہلت دی ہے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ وائٹ کالر کرائمز ختم کرانے اور باہر منتقل کیا گیا سرمایہ واپس لانے کیلئے کوئی طریقہ کار ہونا چاہئے ۔ ہم نے حکم دیا تھا کہ بتایا جائے کتنے لوگوں کے غیر ملکی اکائونٹس ہیں، جن لوگوں نے غیرملکی اکائونٹس ظاہر نہیں کئے انکا پتہ چلنا چاہئے ،اربوں روپے سوئٹزرلینڈ اور دبئی میں پڑے ہیں۔ ایف آئی اے بتائے امارات میں کتنے پاکستانیوں کے اثاثے ہیں۔ڈی جی ایف آئی اے نے بتایاکہ امارات میں 4221 پاکستانیوں کے اثاثے اور اکائونٹس ہیں۔سپریم کورٹ نے بھاشا اور مہمند ڈیم کے خصوصی فنڈز سے متعلق کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ ہر بینک کیلئے ایک ہی اکائونٹ نمبر ہونا چاہئے ۔ایک نمبر ہونے سے فراڈ کے امکانات کم ہوں گے ۔عدالت نے سٹیٹ بینک کو ہدایت کی کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو موصول ہونے والے عطیات کے میں گاہے بگاہے مطلع رکھا جائے جبکہ وزارت خارجہ کو ہدایت کی گئی کہ بیرونی ملک عطیات جمع کرانے کیلئے فارن مشنز کو ہدایات جاری کی جائیں ۔عدالت عظمی ٰنے جیلوں میں خواتین قیدیوں کی ابتر حالت سے متعلق وفاقی محتسب کی سفارشات پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ۔ عدالت عظمٰی نے لا کالجوں سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ لا کالجوں کے الحاق کا فیصلہ متعلقہ یونیورسٹی نے کرنا ہے ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لا کالجوں کے حوالے سے حتمی رپورٹ طلب کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ کالجوں کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ عدالت رپورٹ دیکھنے کے بعد کرے گی ۔عدالت عظمٰی نے سرکاری رہائشگاہوں پر قابض پولیس اہلکاروں کو15دن میں قبضہ چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا کہ عدم عملدرآمد کی صورت میں رینجرز کے ذریعے قبضہ چھڑایا جائے گا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پولیس اہلکاروں کے ذمے 35کروڑ روپیہ کے واجبات بھی فوری ادا کرنے کی ہدایت کی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ پولیس کرایہ دے تو پینتیس کروڑ ڈیم فنڈز میں جائیں گے ۔