اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک پشاور کو ایوب میڈیل کالج ایبٹ آباد کی تھرڈ ائیر کی طا لبہ عاصمہ رانی قتل کیس کا فیصلہ سنانے سے رو ک دیا ہے اورمقدمے میں دہشتگردی کی دفعات کے خلاف اپیل پر تین رکنی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔واضح رہے کہ طالبہ کے قتل کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفاع عائد کرنے کے خلاف درخواست انسداد دہشت گردی عدالت نے مسترد کی تھی اور پشاور ہائی کورٹ نے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کی تھی جس پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا،جمعہ کو سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے حکم امتناعی کی درخواست منظور کرکے انسداد ہشت گردی عدالت کو معاملے میں فیصلہ صادر کرنے سے روک دیا اور قرار دیا کہ تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرکے فیصلہ کرے گا،عدالت نے معاملہ رجسٹرار آفس کو بھجوا دیا ۔ قبل ازیں کیس کی سماعت ہوئی تو ملزم صدیق اللہ آفریدی کے وکیل نے کہاکہ عاصمہ رانی کا قتل ذاتی شمنی ہے ،دہشت گردی نہیں ،ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ ذاتی رنجش پر قتل ہوا، پشاور ہائیکورٹ نے دہشت گردی کی دفعات شامل رکھیں ،ذاتی دشمنی دہشت گردی کیسے ہو گیا؟۔عدالت نے کیس کی سماعت دس روز کے لیے ملتوی کردی ۔ عا صمہ را نی نے ملزم سے شادی کر نے سے انکار کر دیا تھا جس پر ملزم نے بھائی کی مدد سے عاصمہ را نی پر فا ئرنگ کی تھی ۔ فیصلہ ،روکدیا