اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،خبر نگار،92 نیوز رپورٹ)قومی اسمبلی کے قائمقام سپیکر قاسم خان سوری نے تحریک انصاف کے 123 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرلئے ۔تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب نے ٹویٹ میں کہاہے کہ تحریک انصاف کے 123 اراکین اسمبلی کے استعفے قومی اسمبلی کے قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے منظور کر لئے اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے باقائدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے ۔ فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ استعفوں کی منظوری کے باعث ملک میں عام انتخابات ناگزیر ہوچکے ہیں ، جن اراکین کے استعفے منظور کئے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر حیدر علی خان،سلیم الرحمن ،مراد سعید،صاحبزادہ سبغت اللہ ،محبوب شاہ ،محمد بشیر خان،جنید اکبر،شیر اکبر خان،علی خان جدون ،عمر ایوب خان ،اسد قیصر،انجینئر عثمان خان تراکئی ،مجاہد علی ،علی محمد خان،ملک انور تاج،فضل محمد خان،پرویز خٹک،عمران خٹک،ارباب عامر ایوب،ناصر خان موسی زائی،شیر علی ارباب،شوکت علی ،شہریار آفریدی،شاہد احمد،علی امین خان،گل داد خان،گل ظفر خان،ساجد خان،نور الحق قادری ،محمد اقبا ل خان،فخر زمان خان،راجہ خرم شہزاد نواز،علی نواز اعوان،اسد عمر،طاہر صادق ،صداقت علی خان،غلام سرور خان،شیخ راشد شفیق،عامر محمود کیانی ،منصور حیات خان،ذوالفقار علی ،فواد احمد،سید فیض الحسن،حاجی امتیاز احمد ، شوکت علی بھٹی ،عمر اسلم خان ،ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ ،عمران خان،امجد علی خان،محمد ثناء اللہ ،رضا نصراللہ ،خرم شہزاد،فرخ حبیب،فیض اللہ ، محبوب سلطان،محمد امیرسلطان،اعجاز احمد شاہ،راحت امان اللہ بھٹی ،محمد حماد اظہر،شفقت محمود ،ملک کرامت علی کھوکھر،سردار طالب علی کھوکھر،سردار طالب حسن نکئی ،سید فخر امان ،ظہور حسین قریشی،ملک محمد عامر ڈوگر،مخدوم شاہ محمود قریشی ،مخدوم زین حسین قریشی،محمد ابراہیم خان ،میاں محمد شفیق ،طاہر اقبال،اورنگزیب خان کھچی،ملک فاروق اعظم ملک،مخدوم خسرو بختیار،جاوید اقبال وڑائچ ،محمد صابر علی قریشی،عبد المجید خان،نیازاحمد جکھر،خواجہ شیرازمحمود،زرتاج گل،سردار محمد خان لغاری ،سردار نصراللہ خان دریشک ،جمیل احمد خان،محمد اکرم چیمہ ،فہیم خان ،سیف الرحمن ،محمد عالمگیر خان،سید علی زیدی ،عبد الشکور شاد،آفتاب حسین صدیقی،عطااللہ،آفتاب جہانگیر،محمد اسلم خان،محمد نجیب ہارون،ڈاکٹر شیریں مزاری،منزہ حسن،عندلیب عباس،عصمہ قدیر،عالیہ حمزہ ملک ،کنول شوزب،ڈاکٹر سیمی بخاری،ثوبیہ کمال خان،ڈاکٹر نوشین حامد،روبینہ جمیل،ملیکہ علی بخاری،فوزیہ بہرام،روخسانہ نوید ،تاشفین صفدر ،صائمہ ندیم ،غزالہ صیفی ،نصرت واحد،نفیصہ عنایت اللہ خان خٹک ،ساجدہ بیگم ،نورین فاروق خان،شندانہ گلزار خان،عظمیٰ ریاض،ظلے ہماء شاہین ناز سیف اللہ ،منورہ بی بی بلوچ،لال چند،شنیلہ روتھ،جئے پرکاش اور جمشید تھامس شامل ہیں ۔دوسری جانب تحریک انصاف نے منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے ۔درخواست عمران خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان کے ذریعے دائر کی گئی ہے جس میں منحرف اراکین اسمبلی کی تاحیات نااہلی کی استدعا کی گئی ہے ۔ درخواست میں الیکشن کمیشن، سپیکر قومی اسمبلی، سیکریٹری وفاقی وزارت قانون اور سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جو بھی رکن اسمبلی پارٹی کو چھوڑنا چاہتا ہے وہ پہلے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے گا ، منحرف ارکان کا ڈالا گیا ووٹ متنازعہ تصور کیا جائے ۔ علاوا زیں تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دوبارہ حلقہ بندیوں کا اقدام عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔سابق وزیر فواد چودھری نے ٹوئٹرپر جاری بیان میں کہا کہ نئی حلقہ بندیاں صرف اس صورت میں ممکن ہوتی ہیں جب نئی مردم شماری ہو، مردم شماری کے بغیرحلقہ بندیاں آئین کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،خبر نگار) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے نام سے کسی کو اپوزیشن لیڈر نامزد نہ کیا جائے ۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مخصوص نشستوں پر خواتین اور اقلیتی ممبران کے نام واپس لے لئے ہیں۔ جاری کیے جانے والے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی امپورٹڈ اور غیر آئینی طریقے سے بنائی حکومت کو تسلیم نہیں کرتی ہے جس کی بناء پر 11 اپریل کو قومی اسمبلی کی تمام نشستوں سے مستعفی ہوچکی ہے اور منحرف اراکین کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کیلئے ریفرنسز دائر کیے جاچکے ہیں۔عمران خان نے مراسلے میں واضح کیا ہے کہ پارٹی نام سے کسی رکن کو اپوزیشن لیڈر، کمیٹی کا رکن نامزد نہ کیا جائے اور کسی بھی فورم پر پی ٹی آئی کا نام استعمال کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔