اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،سپیشل رپورٹر ) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے کہاہے کہ پیمرا کے بل کو کمیٹی اجلاس میں واپس لا کر تمام سٹیک ہولڈرز کیساتھ مل کر جائزہ لیا جائے گا اور بل میں خامیوں کو دور کر کے صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ قومی اشتہارات کی ایسی جامع اور موثر پالیسی بنائی جائے جسکے ذریعے نہ صرف وابستہ انڈسٹری کو فروغ ملے بلکہ اسکے ذریعے حکومتی منصوبوں سے متعلق عوام کو بھی آگاہی حاصل ہو۔وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں،کبھی بھی کسی چینل اور اخبارات کے اشتہارات روکنے کا حکم نہیں دیا۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت اطلاعات سے قومی اشتہارات کی پالیسی پر بریفنگ، پی ٹی وی سپورٹس کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ قومی اشتہارات کی پالیسی پر وزارتِ اطلاعات کام کر رہی ہے ،متعلقہ تمام سٹیک ہولڈرز کیساتھ میٹنگ کی جا رہی ہے ۔ڈرافٹ فائنل ہونے پر قائمہ کمیٹی کو آگاہ کر دیا جائیگا۔ اشتہارات پالیسی میں میڈیا ورکرز کے مفادات کومزید محفوظ بنا رہے ہیں اور علاقائی میڈیا دفاتر کو مزید تحفظ دیا جائیگا۔ڈیجیٹل اشتہارات پالیسی متعارف کروائی جا رہی ہے ۔ اشتہارات کی ایجنسیوں کے کردار کو قومی دھارے میں لایا جا رہا ہے اور پی آئی ڈی کے ذریعے سرکاری اشتہارات کی ادائیگی یقینی بنائی جا رہی ہے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں ۔ دوسری طرف چیئرمین نے آئندہ اجلاس میں وزارت اطلاعات میں کیے گئے تبادلوں،ملازمین کی تنخواہوں کے بارے میں ایجنڈا رکھنے کافیصلہ کیا۔سینٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات نے ہدایت کی ہے کہ ملاکنڈ لیویز پر ڈی پی اوکو تعینات کیا جائے ،ملاکنڈ لیویز کے حوالے سے مکمل تفصیلات کمیٹی کو بھیجی جائیں۔سینیٹر عثمان کاکڑکی زیر صدارت اجلاس میں عثمان کاکڑ نے کہاکہ لیویز کا مسئلہ پانچ سال سے چل رہا ہے جس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے مجوزہ ماڈل پولیس بل2020 پر مزید وقت مانگ لیا ۔