اسلام آباد (اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن، سلامتی اور جامع سیاسی حل اہمیت کا حامل ہے ، 40 سال سے جاری افغان تنازع کو ختم کرنے کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے تاکہ افغانیوں کو پائیدار امن،سلامتی اور خوشحالی حاصل ہوسکے ، پاکستان اقوام متحدہ کو افغانستان کیلئے انسانی مشن میں مکمل تعاون فراہم کرتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کیا۔ دونوں رہنمائوں نے افغانستان میں ہونے والی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے ساتھ مزید قریبی تعلقات رکھیں جس میں انسانی ضروریات کے حل کیلئے اولین ترجیح اور معاشی استحکام یقینی بنایا جائے ، ایسے اقدامات سے نہ صرف سکیورٹی کو تقویت حاصل ہوگی بلکہ افغان شہریوں کا اپنے ملک سے بڑے پیمانے پر انخلاء بھی رک سکے گا اور افغانستان میں پناہ گزینوں کے بحران کو روکا جاسکے گا۔وزیراعظم نے افغان عوام کو انتہائی ضروری انسانی امداد پہنچانے میں اقوام متحدہ کے کلیدی کردار کو سراہا۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغانستان میں جاری امدادی کارروائیوں میں تعاون پر پاکستان و دیگر ممالک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں بریفنگ کے دوران سیکرٹر ی جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا بڑے انسانی بحران کے شکار افغانستان میں اقوام متحدہ کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔انہوں نے کہا سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان، ڈنمارک، قازقستان، شمالی مقدونیہ، پولینڈ، قطر، متحدہ عرب امارات اور امریکہ سمیت رکن ممالک کی مخیرانہ امداد اور تعاون کے لئے بے حد مشکور ہیں۔ترجمان نے کہا ان ممالک نے اپنے وعدوں کے مطابق سلامتی اور سکیورٹی، آپریشنل ترسیلات اور اقوام متحدہ کی سرگرمیوں کے مجموعی تسلسل میں بہت بڑا حصہ ڈالا ۔انہوں نے کہا افغانستان میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ ملک کو غذائی عدم تحفظ اور غذائیت کے بحران کا سامنا ہے ۔ترجمان سیکرٹری جنرل نے کہا افغانستان کو 2021 میں انسانی امداد کے تحت ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد لوگوں کی مدد کے لئے 1.3 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے تاہم اس کے لئے 40 فیصد فنڈز کا بندوبست ہوگیا ۔