اسلام آباد (ملک سعیداعوان ) قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں عدم دلچسپی اور غیر سنجیدگی ، عدالت سے ضمانت ہونے کے بعد پبلک اکائونٹس کمیٹی کا کو ئی اجلاس طلب نہ کیا جاسکا ، ضمانت ہونے سے قبل کمیٹی کے طلب کر دہ اجلاس بھی منسوخ کر دیئے گئے جو فروری میں ہرپیراور جمعہ کو منعقد کیے جانے تھے ۔ شہباز شریف چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی بننے کے بعد ہر ہفتے کمیٹی کے دو اجلا س طلب کرتے رہے ۔بعدازاں شہباز شریف مزید3 کمیٹیوں کے ممبر منتخب ہوئے تاہم جیسے ہی انہیں عدالت سے ضمانت ملی تو انہوں نے تینوں کمیٹیوں سے اپنا نا م واپس لے لیاتاہم پی اے سی چیئرمین شپ برقرار رکھی۔ شہباز شریف کے چیئرمین بننے کے بعدپی اے سی کا تین روزہ اجلاس 28دسمبر سے یکم جنوری 2019 تک طلب کیا گیا تھا جسکے بعد 14 سے 25جنوری تک قومی اسمبلی کا اجلا س ہو ا،اسکے بعد پی اے سی کا اجلا س31 جنوری ،یکم فروری اور 4فروری کو منعقد ہو ا۔بعدازاں چیئرمین پی اے سی کی جانب سے کمیٹی کے اجلاس 6 ،7 ،8 ، 11 ، 12 ، 13 ، 18 ، 19 ، 20، 25 ، 26اور27فروری کوطلب کئے گئے تھے تاہم انہیں منسوخ کر دیاگیا۔ چیئرمین پی اے سی کی جانب سے عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد ایک اجلاس بھی طلب نہیں کیا گیاالبتہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس ہو رہے ہیں۔