ادلب،ماسکو،انقرہ،اسلام آباد(این این آئی،نیٹ نیوز،سپیشل رپورٹر)شام میں بمباری اور جھڑپوں میں مزید 34ترک فوجیوں سمیت 92ہلاک ہوگئے ترکی نے کہا ہے کہ شامی اہداف نشانہ پر ہیں۔ ترک فوج کو ادلب کے محاذ پر سب سے بڑا جانی نقصان ہوا ، کئی زخمی ہو گئے ترک صدر طیب اردوان نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا جبکہ پاکستان ،امریکہ ،نیٹو نے ترکی سے اظہار یکجہتی کیا ہے ،دوسری جانب ادلب ہی کے محاذ پر بمباری میں 58اپوزیشن جنگجو ہلاک ہوگئے روس نے کہا ہے کہ ادلب میں ترکی نے فوجیوں کی موجودگی سے آگاہ نہیں کیا تھا ، ترکی سے کشیدگی پر 2 جہاز بحیرہ روم روانہ کر دیئے گئے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پرتشدد واقعات پر تشویش ہے دوسری جانب لیبیا میں بھی ترک فوج کے 7اہلکار مارے گئے ،شام میں اسرائیلی حملے میں ایرانی عہدیدار مارا گیا جبکہ شامی فوج کے 3اہلکار زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق شمال مغربی صوبہ ادلب میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کے خلاف لڑائی میں مزید 34 ترک فوجی ہلاک ہوگئے ، شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے سیرین آبزر ویٹری نے کہاہے کہ روسی اور اسدی فوج کی ادلب میں تازہ بمباری کے نتیجے میں 58 اپوزیشن جنگجو ہلاک ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک نشری تقریر میں ان فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاع دی ۔ اردوان نے اہم سکیورٹی اجلاس طلب کیا جو دو گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد ترک فوج نے شامی اہداف کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع کردیا جب کہ ترک وزیر دفاع اور عسکری حکام فوری طور پر شامی فوج کے خلاف کارروائی کی ہدایت کے لیے شامی سرحد پر روانہ ہوگئے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق شامی افواج کی کارروائی میں کئی ترک فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جس سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے ، امریکی محکمہ خارجہ نے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اپنے نیٹو کے اتحادی ترکی کے ساتھ کھڑا ہے ۔ترک وزیر خارجہ نے صورتحال پر نیٹو حکام سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا،ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کا کہنا تھاکہ شامی حکومت کے تمام معلوم اہداف زمینی اور فضائی یونٹس نے نشانے پر لے رکھے ہیں۔روس نے کروز میزائلوں سے لیس دو بحری جنگی جہاز بحیرہ روم میں شامی ساحلی علاقے میں بھیج دئیے ۔روس کی وزارت دفاع نے کہاہے کہ ترکی کے فوجی ، شامی مسلح جنگجوں کے بیچ موجود تھے جس کے سبب وہ ادلب میں ہونے والی بم باری کی لپیٹ میں آ گئے ۔اقوامِ متحدہ کی ترجمان اسٹیفن دجارک نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’سیکرٹری سنگین خدشات کے ساتھ شمال مغرب شام میں کشیدگی اور فضائی حملے میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کی رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں۔دریں اثنا لیبیا کے معیتیقہ ہوائی اڈے پر فائرنگ کے نتیجے میں قومی وفاق حکومت کی مدد کے لیے آئے کم سے کم 7ترک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔گولان کے پہاڑی علاقے میں ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر کی فائرنگ کے نتیجے میں تین شامی فوجی زخمی ہو گئے ،شام میں اسرائیلی فوج نے ایک فضائی حملے میں حزب اﷲ کے ساتھ کام کرنے والے ایک اہم ایرانی عہدیدار کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔اسلام آباد سے سپیشل رپورٹر کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے ادلب کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترک فوجیوں کی ہلاکت پر ترک قیادت اور عوام سے اظہار تعزیت کیاہے ،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ترکی کی سلامتی کے قانونی حق کو تسلیم کرتا ہے ،بین الاقوامی برادری مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے ۔ دوسری جانب امریکا نے ترکی پر زور دیاہے کہ وہ شام میں جھڑپوں سے خلاصی حاصل کرے اور روس سے فضائی میزائل دفاعی نظام کی خریداری سے دستبردار ہو جائے ۔