اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک ) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا بطور چیئرمین پی اے سی استعفیٰ منظور کرلیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے استعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق استعفے کا اطلاق 20نومبر 2019 بروز بدھ سے ہوگا۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے نئے چیئرمین کے انتخاب کیلئے کمیٹی کا اجلاس طلب 28نومبرکو دن 11بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کرلیا،اجلاس قومی اسمبلی کے قواعد وضوابط اور طریق کار کے قاعدہ 225 (1) کے تحت طلب کیا گیا ہے ۔شہبازشریف نے استعفیٰ کافی روز پہلے دیا تھا مگر سپیکر اسے منظور نہیں کررہے تھے ۔ذرائع کے مطابق پی اے سی کے چیئرمین کا عہدہ بدستور ن لیگ کے پاس ہی رہے گا اوررانا تنویر حسین کے بطور چیئرمین پی اے سی عہدہ سنبھالنے کا قومی امکان ہے ۔واضح رہے نواز شریف اور بینظیر بھٹو کے درمیان طے پانے والے میثاق جمہوریت کے مطابق اپوزیشن لیڈر کو چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانے کی روایت ڈالی گئی تھی۔پی اے سی کا کام آڈٹ رپورٹ میں اٹھائے گئے اعتراضات کا جائزہ لینا ہوتا ہے ۔کمیٹی سرکاری محکموں کو دی جانے والی گرانٹس اور فنڈز سے متعلق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹس کو زیر بحث لاتی ہے اور جس ادارے کے سربراہ کو اس ضمن میں طلب کیا جائے تو اسے اس گرانٹ سے متعلق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو مطمئن کرنا ضروری ہے ،مطمئن نہ ہونے کی صورت میں کمیٹی اس معاملے میں ایف آئی اے یا کسی بھی تفتیشی ادارے کو تحقیقات کا حکم دے سکتی ہے ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی ادارے کے سربراہ کو طلب کر سکتا ہے ۔