پشاور،اسلام آباد،لاہور (نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز ) صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں عید کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے کیا،تاہم اب 3 دن کے بعد ایک روزے کی قضا رکھی جائے گی جبکہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا عید منانے کا فیصلہ نامناسب تھا اور اس سے جگ ہنسائی ہوئی ہے ۔گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی نے رمضان کا چاند دیکھنے میں غلطی کی جس کی وجہ سے ایک دن تاخیر سے روزے شروع ہوئے ، اب ازالہ کرتے ہوئے عید وقت پر منائی، خوشیوں بھرے تہوار کے بعد ایک روزے کا کفارہ ادا کیا جائیگا۔شوکت یوسفزئی نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دو سے تین عیدیں ہوتی تھیں، حکومت کے اعلان کا مقصد صوبے میں ایک عید منانا تھا، مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کوششیں کرنی ہونگی۔ کوشش کی ہے آئندہ صوبہ میں ایک عید منائی جائے ، پہلے فاٹا اور قبائلی علاقے اپنی اپنی عید مناتے تھے ۔ افغانستان میں چاند نظر آ جاتا ہے ، ہمیں نظر نہیں آتا، فاٹا میں چاند نظر آجاتا ہے ، ہمیں نظر نہیں آتا۔ ہمیں چاند کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا، کسی نے اس مسئلہ کی طرف توجہ نہیں دی۔ ایک دن سعودی عرب عید ہے تو دوسرے دن پاکستان میں ہو، اس طرح کا میکنزم ہونا چاہئے ۔ آج سے 30، 40 سال پیچھے چلیں جائیں تو کونسے کیمرے تھے ، ہمیں چاند کے معاملے پر ایک بات پر متفق ہونا ہوگا۔دریں اثنا وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہاکہ چاندکی جھوٹی گواہی دینے والوں پرجھوٹ کامقدمہ بنناچاہئے ، گواہی دینے والوں کے انٹرویوکئے جائیں تو لگ پتہ جائے ۔ایک اور ٹویٹ میں فواد چودھری نے کہا کہ جہالت کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، پرنٹنگ پریس اور ریلوے کا سفر برسوں تک حرام قرار دیا گیا جبکہ لائوڈ سپیکر کو حلال کرتے کرتے کئی سال لگ گئے ، چاند کا مسئلہ بھی حل ہو ہی جائیگا۔ ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے ، جو ملک ہمارے ساتھ آزاد ہوئے وہ آج کہاں کھڑے ہیں، معاشرے نئی سوچ کی قیادت میں آگے بڑھتے ہیں، امید ہے قوم کا باشعور طبقہ ہر معاملے پر خاموش نہیں رہیگا۔ پسماندہ سوچ کو مستر د کرنا چاہئے ، پاکستان میں بھی آخری فتح علم اور عقل کی ہونی ہے ۔خیبرپختونخوا میں سرکاری سطح پر عید الفطر منانے کے اعلان کے بعد وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار جمیل سومرو نامی ٹوئٹر صارف کی جانب سے استعفیٰ کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے بھی کیا تھا۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران فواد چودھری نے خیبرپختونخوا حکومت کے منگل کو عید منانے کے فیصلے پر شدید تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا منگل کو عید منانے کا فیصلہ نامناسب تھا اور اس سے جگ ہنسائی ہوئی ہے ۔پیر کے روز چاند کا نظر آنا ممکن ہی نہیں تھا۔ مذہبی تہوار کی بنیاد بھی جھوٹ پر رکھ دی گئی ہے ، دنیا میں ایسے تاثر گیا کہ جیسے جھوٹ کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے ۔ حکومتیں مسلک اور مقامی لڑائیوں میں نہیں پڑتیں، جو جہاں چاہے عید کرے مگر جھوٹ کی بنیاد پر نہیں۔