اسلام آباد،لاہور،کراچی (خصوصی نیوز رپورٹر،سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ ، وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے حکومت کا کچھ لینا دینا نہیں،شہباز شریف کی ضمانت سے ہمیں دکھ ہوتا، پی ٹی آئی تو آئی ہی احتساب کیلئے ہے ،مریم نواز اور مریم اورنگزیب کی گفتگو عدالت پر حملہ ہے ،مریم نواز نے جو زبان پاک فوج کے خلاف چلائی کھینچ لینی چاہیئے ۔شہباز شریف کی گرفتاری پرپی آئی ڈی میں مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا شہبازشریف کی گرفتاری توعدالتی فیصلہ ہے اس میں سیاست کہاں سے آ گئی ہے ،معاملے کو سیاسی مقدمہ نہ بنائیں جس نے ملکی دولت کو نہیں لوٹا اس کو بے فکر ہونا چاہیے ۔ ثبوتوں کوشائع کیا جانا چاہیے ۔ شبلی فراز نے مزید کہا کہ عدالتی معاملات سے حکومت کاکوئی لینادینا نہیں،یہ صرف اپنے حق میں آنے والے فیصلوں کوتسلیم کرتے ہیں،شہباز شریف کی ضمانت سے ہمیں دکھ ہوتا، تحریک انصاف تو آئی ہی احتساب کیلئے ہے ۔ہماری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں، عمران خان کا شہباز شریف سے مقابلہ بنتا ہی نہیں، کہاں عمران خان اور کہاں شہباز شریف ۔ شبلی فراز نے کہا ہے کہ مریم نوازآج دعوی ٰ کررہی تھیں کہ ہم خاندانی رئیس ہیں۔نوازشریف خودباہرہیں ان کی اولاداوراثاثے بھی باہر ہیں۔یہ لوگ خودکوقانون سے بالاترسمجھتے ہیں۔عمران خان نے 40سال کے خون پسینے کی کمائی کے ایک ایک پیسے کاحساب عدالت کودیا۔ عدالت حق میں فیصلہ دے تو ٹھیک ، خلاف دے تو کہتے ہیں کہ دبائو ہے ۔ ملک قیوم کو فون کرنے والے ایسے الزامات لگا رہے ہیں ۔معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ واضح ہوگیا کہ شہبازشریف اور ان کی پارٹی قانونی جنگ ہارگئی ۔ مریم نواز کی پریس کانفرنس میں فرمائشی پروگرام تھا۔مریم نواز اور مریم اورنگزیب کی گفتگو عدالت پر حملہ ہے ،ان پر توہین عدالت لگ سکتی ہے ۔قانونی جنگ ہارنے کے بعد بیانیے کی جنگ میں قدم جمانے کی کوشش کی گئی۔مریم نواز نے ن لیگ اور شہبازشریف کی سیاست کاخاتمہ کردیا۔92 نیوز سے گفتگو اور ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مسلم لیگ ن بیرونی اشاروں پر اندرونی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے ،مریم نواز نے جو زبان پاک فوج کے خلاف چلائی اسے گدی سے کھینچ لینی چاہیئے ، ن سے ش ضرور نکلے گی۔ دسمبر میں جھاڑو پھر جائے گا، ایک بار پھر سے جیلیں با رونق ہوں گی،قومی اداروں کو مریم متنازعہ قررار دیتی ہیں، یہ لوگ سی پیک کے دشمن ہیں، سی پیک سے انکے پیٹ میں درد اٹھ رہا ہے ، یہ لوگ انٹرنیشنل سازشوں کا حصہ بن رہے ہیں، کسی صورت بھی پاکستان کو عدم استحکام کا شکار نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے ساری پریس کانفرنس عدلیہ، عاصم باجوہ اور شیخ رشید کے خلاف کی۔وزیر ریلویز نے کہاکہ نواز شریف ایک بزدل بھگوڑا انسان ہے ، انہوں نے کہاکہ اپوزیشن عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں انہیں پتہ لگ جائے گا۔ ایک سال تک این آر اور کے بھوکے لوگ چپ رہے اب انکا بیانیہ آ گیا۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ کے الیکشن کے بعد عمران خان کسی کا محتاج نہیں ہو گا۔ اگر جمہوریت کو نقصان ہوا تو اسکے ذمہ دار یہ سی پیک کے دشمن ہوں گے ۔ میں بچوں کا لحاظ کرتا ہوں میرے خلاف یہی زبان استعمال ہوتی رہی تو میں چپ نہیں رہوں گا۔ میں ایسا پوسٹ مارٹم کروں گا کہ زمین اور آسمان کے قلابے مل جائیں گے ۔ شیخ رشید نے کہاکہ میں نے شہباز شریف کے جیل جانے کا پہلے ہی بتا دیا تھا۔ شہباز شریف کے کیسز اتنے خوف ناک ہیں کہ انکے کیسز کے ساتھ ہی سیاسی مستقبل ختم ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ دھرنا دیں انہیں لگ پتا جائے گا،اب تو فضل الرحمان کا موسیٰ خان بھی پکڑا گیا ہے ،جلد سمجھ آئے گی کہ کس شین کی بات کر رہاہوں۔مریم نواز کا کوئی راستہ صاف نہیں ہوا،زرداری اندر ہوں تو بڑی بات نہیں ہو گی وہ آتے جاتے رہتے ہیں۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ مجرموں کا بادشاہ پہلے ہی بھاگا ہوا ہے ، مجرموں کی شہزادی نے آج پھر اداروں پر تنقید کی ہے ۔معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل نے مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کرپشن کے مہارتھی خود کو نیلسن مینڈیلا سمجھتے ہیں، ان کے چیلے انہیں مقدس ہستیوں کی طرح پیش کرنی کی ناکام کوششوں میں مگن ہیں، اپنے کرتوتوں کی وجہ سے چھوٹے میاں دھر لیے گئے ہیں، آج 22 کروڑ عوام کے مجرم کو ہتھکڑی لگی ہے ۔ وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری انکی گزشتہ چالیس سال، بالخصوص آخری دس سال کی کرتوتوں کا نتیجہ ہے ۔شریف خاندان نے شرافت مسیح، منظور پاپڑ فروش، مشتاق چینی، مسرور احمد، نثار گل جیسے کردار کرپشن کے لئے استعمال کئے ۔اندھیر نگری چوپٹ راج کی اصطلاح کا عملی نمونہ شریف خاندان نے پیش کیا۔ مریم نواز کی پریس کانفرنس پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری کو گلگت بلتستان انتخابات سے جوڑنا مضحکہ خیز بیان ہے اور"کھوتا مریا کھاریاں، سوگ وزیرِ آباد" ۔آج بیگم صفدر اعوان نے گرفتاری کو سیاسی رنگ دیا اور حکومت کو اے پی سے ڈرانے کی ناکام کوشش کی جبکہ عوام ایسی بیسیوں اے پی سیز کی ناکامی اور رسوائی پہلے بھی دیکھ چکی ہے ۔