اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل میں گرفتار ملزم میاں طارق کی بیٹی کی بھائی فیصل طارق کی بازیا بی کیلئے درخواست پر ایف آئی اے کو فیصل طارق کی بازیابی کیلئے مزید اقدامات کا حکم دیدیا۔ جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ نیا موبائل نمبر جو درخواست گزار دے اسکو دیکھ کر تحقیقات کریں۔ ایف آئی اے نے کہاکہ گمشدگی سے پہلے درخواست گزار کے بھائی کی لوکیشن ملتان کی آئی۔ عدالت نے کہاکہ ایف آئی اے نے جس فون کا ریکارڈ لیا اس سے فیصل طارق کے فون پر کوئی کال نہیں گئی۔ وکیل آصف چو دھری نے کہاکہ ہم نے جو نمبر دیا ہی نہیں ایف آئی اے کو لوکیشن کیسے مل گئی۔ چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے کہاکہ اب عدالت کو مزید کیسے یہ کیس آگے بڑھانا چاہیے ؟ ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے کہاکہ گمشدہ فیصل طارق اور اس کی بہن کی لوکیشن لاہور کی تھی۔ وکیل آصف چودھری نے کہاکہ فیصل طارق اسلام آباد سے لاپتہ ہوا۔مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی گئی ،میاں طارق کی بیٹی نے بھائی فیصل طارق کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کر رکھی ہے ۔ دوسری جانب انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے جج ویڈیو سکینڈل ایک اور کردارخرم یوسف2ستمبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو 5 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے ۔ وکیل نے کہاکہ میرے موکل ایف آئی اے تحقیقات میں پیش ہو رہے ہیں۔ عدالت نے کہاک2 ستمبر کو ملزم کے وکیل دلائل دیں ۔عدالت نے کہاکہ دوسرے ملزم ناصر جنجوعہ کی درخواست کو بھی سا تھ ہی سن لیں گے ۔