اسلام آباد (وقائع نگار؍ سپیشل رپورٹر ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں،10 سالوں میں 10 نئے ڈیم بنائیں گے ، مہمند ڈیم 2025 اور بھاشا ڈیم2028 میں مکمل ہوجائے گا۔ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو تربیلا 5 توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا چین دنیا میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ، چین مستقبل کی قبل از وقت منصوبہ بندی کرتا ہے ِ، مستقبل کے لئے وقت سے پہلے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم نے اس موقع پر چیڑ ھ کا پودا بھی لگایا۔وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں، ہم نیوٹرل رہیں گے ،معاملے میں مداخلت نہیں کررہے ،صرف امن کی حمایت کریں گے ، افغانستان سے متعلق جو فیصلہ افغان عوام کا ہوگا، پاکستان اسی کے ساتھ ہے ۔انہوں نے کہا افغان فوجیوں کو امریکیوں نے تربیت دی، امریکہ نے افغان جنگ میں اربوں ڈالر لگائے تو اس میں پاکستان کا کیا قصور؟ ہمیں اس جنگ میں کیوں درمیان میں لایا جاتا ہے ؟ ہمیں سرحد پر باڑ لگانی تھی وہ ہم نے لگادی۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر جا رہی ہے ، افغانستان کے حالات خراب ہونے کا اثر پاکستان پر پڑتا ہے ۔وزیراعظم کے زیرِ صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ کا اجلاس ہوا۔وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ شہری آبادیوں کے بے ہنگم پھیلاؤ کو روکنے کیلئے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ، خاص طور پر مارگلہ کی پہاڑیوں اور دیگر سیاحتی مقامات کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح اختیاراتی بورڈ اپنے اجلاس میں گریڈ 21 سے 22 کے لئے سرکاری افسران کی ترقی کے فیصلے کرتا ہے ۔انہوں نے کہا اس بورڈ کا اجلاس دو ماہ کیلئے ملتوی کیا گیا ہے کیونکہ کارکردگی کے معمول کے جائزوں سے ہٹ کر ان افسران کی حقیقی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے وزیرِ اعظم آزاد جموں کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں انکے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے ۔وزیرِ اعظم آزاد کشمیر نے کہا انکی حکومت کی ترجیح جہاں آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے مسائل کا حل ہے وہاں سرحد پار اپنے ان بہن بھائیوں کے مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے بھی ہر ممکن کوشش کرنا ہے جو بھارت کے غیر قانونی تسلط میں بے پناہ مسائل کا شکار ہیں۔وزیراعظم سے وزیرخزانہ شوکت ترین نے بھی ملاقات کی ۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق وزیرخزانہ نے وزیراعظم کو کامیاب پاکستان پروگرام پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کامیاب پاکستان پروگرام پر پیش رفت کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا ایسا پروگرام ہے جو لوگوں کو روزگار، اپنا گھر اور زرعی مشینری کے حصول میں معاونت کرے گا۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر، ائیرچیف ظہیر احمد بابر بھی وزیراعظم سے ملے ۔وزیراعظم سے عراق کے وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد حسین نے بھی ملاقات کی۔ عمران خان نے افغانستان کے حوالے سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان میں حالات کو بہتر بنانے کے لئے فوجی حل نہیں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے ۔ انہوں نے ایک جامع ، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا خاکہ پیش کیا۔