اسلام آباد(وقائع نگار،صباح نیوز،آن لائن ) قومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکرقاسم خان سوری کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں پاک،چین اقتصادی راہداری اتھارٹی کے قیام کے احکام وضع کرنے کا بل پیش جبکہ دستور میں ترمیم سمیت 3 آرڈیننس میں توسیع کی تین قراردادیں اور دیگر دوبلز بھی منظور کرلئے گئے ۔گزشتہ روز قومی اسمبلی کااجلاس شروع ہواتو مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے دستور میں ترمیم کا بل پیش کیا ۔پاک ،چین راہداری اتھارٹی بل پیش کیا جوکہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ۔ اجلاس میں پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی، سرکاری نجی شراکتی اتھارٹی اور کاروباری تعمیر نو کمپنیات سے متعلق آرڈیننس میں مزید 120دنوں کی توسیع کی تین الگ الگ قراردادیں کثرت رائے سے منظور کرلی گئیں۔ اگلے مرحلے میں بابر اعوان نے امیگریشن ترمیمی بل2020 پیش کیا جوکثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ۔اپوزیشن نے مخالفت کی ، وزیر انسداد منشیات اعظم خان سواتی نے نشہ آور اشیاء کی روک تھام کا ترمیمی بل پیش کیا، یہ بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔سی پیک اتھارٹی بل پر ڈپٹی سپیکر نے محسن داوڑ اور خواجہ آصف کو بولنے کی اجازت نہ دی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو ادویہ قیمتیں بڑھانے کا اختیار دیا اس کا عوام کو کیا فائدہ ہوا ؟۔ ایم این اے خواجہ شیراز نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں پانچ سو دس فی صد اضافہ ہوا ہے ،یہ ملبہ ماضی کی حکومت پر مت ڈالا جائے قیمتوں میں کمی کا اعلان کریں۔ علی محمد خان نے کہا کہ ہم نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو نکیل ڈالی ہے ۔رکن اسمبلی نور عالم نے کہا کہ اس حکومت میں تین مرتبہ ادویات مہنگی ہوئی ہیں۔ وفاقی وزیر فوادچودھری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے 3جلسوں میں 3بیانیے سامنے آئے ،نواز شریف کے تو پیسے پھنسے ہیں وہ بات کر رہے ہیں، ان سے گلہ نہیں ، ان پر 8کیس ہیں، وہ ختم کریں تو فوج ، حکومت اور عمران خان سب ٹھیک ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق نے جھوٹ بولا، ہم نے ہندوستان کو گھس کر مارا ہے ، پلوامہ کے بعد یہ ہماری کامیابی ہے ۔ عمران خان کو2028تک بھی کہیں نہیں بھیج سکتے ،حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مسائل پر بات کریں۔