اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو صحت عامہ کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے ، خیبر پختونخوا کے ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہو گی، اوقاف کی زمین پر ہسپتال اور تعلیمی ادارے قائم کرنے کے لئے کم قیمت پر اراضی فراہم کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو خیبر پختونخوا میں ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کوشش ہو گی کہ پنجاب اور بلوچستان میں بھی ہر خاندان کو مفت علاج کی سہولت دستیاب ہو،امید ہے کہ سندھ حکومت بھی اس منصوبے پر عمل کرے گی۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم کے زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا ۔عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک میں ٹیکس کلچر کا فروغ، ٹیکس دہندگان کے لئے آسانیاں پیدا کرنا، کاروباری برادری کے تحفظات کو دور کرنا اور ایف بی آر کو بدعنوان عناصر سے پاک کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے تعین، وصولی اور ریفنڈز کے نظام میں آٹو میشن پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ افراد ، کمپنیوں اور خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے لئے ٹیکس فارم کو ترجیحی بنیادوں پر آسان بنایا جائے ۔ سرحدوں کے ذریعے سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے موثر اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیرِ اعظم نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ سرحدوں پر واقع تمام کراسنگ پوائنٹس کی موثر نگرانی کے لئے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔مزیدبرآں وزیراعظم کے زیرصدارت اجلاس میں بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی منظوری دی گئی۔عمران خان نے بیرون ملک پاکستانیوں کی سہولت کاری کے لئے متعارف کرائے جانے والے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے حوالے سے گورنر سٹیٹ بنک اور اشتراک کرنے والے نجی بینکوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، وطن سے دور رہ کر ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالنے والے ان پاکستانیوں اور ان کے خاندانوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔دریں اثناء قومی رابطہ کمیٹی برائے تعمیرات کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے بینکوں کو ہدایت کی کہ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے درخواستوں کو آسان بنایا جائے تاکہ کم اور درمیانہ آمدنی والے افراد اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں، تعمیرات کا شعبہ معیشت کے فروغ کا ضامن ہے ۔ وزیراعظم نے کہا حکومت کی جانب سے بینکوں کے تمام تحفظات کو دور کر دیا گیا،قرضوں پر حکومت کی جانب سے اعلان کردہ سبسڈی کی فوری فراہمی کے لئے سٹیٹ بینک کو با اختیار بنا دیا گیا ہے ۔اسی دوران وزیراعظم سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی اور تیسرے پارلیمانی سال کا کیلنڈر پیش کیا۔این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے پارلیمانی امور کی بہترین انجام دہی پر بابر اعوان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت احتساب اور اصلاحات کے پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کرے گی، 5 سال میں ادارہ جاتی تبدیلی کا ایجنڈا پورا کر دیں گے ۔عمران خان نے کہا مشکل وقت میں کئے گئے کٹھن فیصلوں کے ثمرات ملنا شروع ہو چکے ہیں۔وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی ملاقات کی۔