اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)وفاقی وزیر ریلوے نے ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ ملازمت پر رکھنے پر غور شروع کر دیا ، معاملے میں وزیراعظم عمران خان سے منظوری لی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسد جونیجو کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا جس میں ریلوے حکام نے جناح ایکسپریس اور سکھر ریلوے حادثے پر بریفنگ دی جبکہ وزیر ریلوے شیخ رشید بھی قائمہ کمیٹی میں پیش ہوئے ۔جناح ایکسپریس حادثے پر ریلوے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ خراب سگنلز سے پہلے رپیٹر سگنل اشارہ دے رہا تھا، جناح ایکسپریس کے ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کیا، ڈرائیور ٹرین 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلا رہا تھا جبکہ سٹیشن پر رفتار 15 کلومیٹر ہونی چاہیے اسلئے بظاہر ذمہ دار ٹرین ڈرائیور ہی ہے ۔وزیر ریلوے نے بتایا کہ اسسٹنٹ ڈرائیورز کی ٹریننگ کیلئے حکمت عملی تیار کررہے ہیں، ریلوے کے ریٹائرڈ ڈرائیورز کو دوبارہ رکھنے پر غور کررہے ہیں، ریٹائرڈ ڈرائیور کی بھرتیوں کیلئے وزیراعظم سے اجازت لیں گے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ریٹائرڈ ڈرائیورز کو ٹرین کیسے دوبارہ چلانے دیں گے ، ریٹائرڈ ڈرائیورز سے ٹرینیں دوبارہ چلانا خطرناک ہے ۔وزیر ریلوے نے اگست میں ریلوے کی کارکردگی سامنے لانے کا اعلان کیا اور کہا کہ ڈالرکی قدر میں اضافہ ہونیکی وجہ سے اخراجات میں اضافے کا سامنا ہے ،گالف سٹی کیس جیت گئے تو ریلوے پیروں پر کھڑا ہوجائیگا۔