اسلام آباد (ملک سعید اعوان) ایوان بالا میں چیئرمین سینٹ کیخلاف عدم اعتماد کے معاملے پر اجلاس سے متعلق ابہام ختم نہ ہو سکا،سینٹ سیکرٹریٹ نے ابتدائی رپورٹ چیئرمین سینٹ کو بھیج دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینٹ کے ریکوزیشن اجلاس میں عدم اعتماد کا معاملہ زیر بحث نہیں آسکتا جبکہ اپوزیشن کی قرارداد کے ساتھ نوٹس بھی نہیں دیا گیا اور2 ریکوزیشنز جمع کرائی گئی ہیں ۔ ذرائع نے روزنامہ 92 نیوز کو بتایا کہ سینٹ میں قانونی ماہرین کی جانب سے اپوزیشن کی چیئرمین سینٹ کیخلاف قرارداد کے معاملے پر مشاورت جار ی ہے اور اس میں رول 12کے حوالے سے اجلاس کے متعلق مزید قواعد خاموش ہونے کی وجہ سے ابہام پیدا ہو گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے ریکوزیشن اجلا س سے متعلق سابق چیئرمین میاں رضاربانی کی 10فروری 2016 ئکو دی گئی رولنگ کا بھی جائزہ لیا گیا اور ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی کہ چیئرمین سینٹ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک ریگولر اجلاس میں آ ئیگی جو صدر مملکت نے طلب کیاہوگا۔ اس کے علاوہ سابق چیئرمین سینٹ کی رولنگ میں واضح کیا گیا ہے کہ ریکوزیشن اجلاس میں صرف عوامی اہمیت کے معاملات ہی زیر بحث آسکتے ہیں،قانون سازی نہیں ہوسکتی ۔ چیئرمین سینٹ کیخلاف عدم اعتماد عوامی اہمیت کے معاملے پر پورا نہیں اترتا ۔اپوزیشن نے ریکوزیشن کے ساتھ تحریک کیلئے نوٹس بھی جمع کرانا تھا تاہم دوسری ریکوزیشن جمع کراد ی گئی جس پر سینٹ سیکرٹریٹ نے وضاحت کیلئے اپوزیشن کو خط بھی لکھا جس کے جواب میں کہا گیا کہ ایک ریکوزیشن اور دوسرا نوٹس ہے جسے درخواست سمجھا جائے ۔ اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی،وقائع نگار خصوصی ) قائد حزب اختلاف راجہ ظفرا لحق کی مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کے ا عزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں 30میں سے 19سینیٹرز نے شرکت کی جبکہ 11 غیر حاضر رہے ۔ ظہرانے میں چیئرمین سینٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ظہرانے میں مشاہد اﷲ خان ، رانا مقبول ، چودھری تنویر ، یعقوب ناصر ، ساجد میر ، عبدالقیوم ، حافظ عبدالکریم، کامران مائیکل ، رانا محمود الحسن ، راحیلہ مگسی اور شمیم آفریدی شریک نہیں ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق مشاہداﷲ ، چودھری تنویر ، حافظ عبدالکریم ، ساجد میر ، عبدالقیوم بیرون ملک ہیں جبکہ اسحاق ڈار نے ایک سال 4ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود حلف نہیں لیا ۔ادھر راجہ ظفر الحق نے بیرون ملک موجود 6سینیٹرز کو فوری وطن واپس پہنچنے کی ہدایت کرد ی جبکہ سینیٹر پیر صابر شاہ نے پارٹی ارکان کو پارٹی قیادت کا اہم پیغام پہنچایا۔ادھرپوزیشن کی چیئرمین سینٹ اور حکومت کی ڈپٹی چیئرمین کیخلاف تحاریک پر حکومتی اور اپوزیشن کے رابطوں میں تیزی آگئی ہے ۔گزشتہ روزسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے صادق سنجرانی سے ملاقات کرکے عدم اعتماد کی تحریک پرمشاورت کی ۔اس موقع پر سینیٹر شبلی فراز بھی موجود تھے ۔انہوں نے سنجرانی کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اپوزیشن جماعتیں بھی پیر کو دن بھر سرگرم رہیں، گزشتہ روز اپوزیشن کے دو اہم اجلاس ہوئے ۔پہلے اجلاس میں ن لیگ ، پیپلزپارٹی اورقوم پرست جماعتوں کے ارکان سینٹ جبکہ ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا شریک ہوئے ۔ بعدازاں ن لیگ کا بھی اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی صدارت میں اجلاس ہواجس میں پیر صابر شاہ کی سربراہی میں حاصل بزنجو کی حمایت حاصل کر نے کیلئے 7 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی جومختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کریگی ۔