اسلام آباد(خبرنگار) سپریم کورٹ نے کمیونٹی پلاٹ پر کمرشل پلازہ تعمیر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ کمیونٹی پلاٹ کمرشل میں تبدیل کرکے فروخت نہیں کیا جاسکتا ۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئندہ سماعت پر چیئر مین سی ڈی اے کو طلب کرکے کمیونٹی پلاٹ کی ہسٹری اور ماسٹر پلان بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ۔عدالت نے سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کر تے ہوئے قرار دیا کہ سی ڈی اے بورڈ کمیونٹی پلاٹ کسی شخص کو فروخت یا لیز پر نہیں دے سکتا۔سی ڈی اے افسر نے عدالت کو بتا یا کہ سی ڈی بورڈ نے 1992 میں پلاٹ پر دکانیں بنانے کی منظوری دی جس پر چیف جسٹس نے کہااگر سی ڈی اے بورڈ سپریم کورٹ سے ملحقہ زمین پر شاپنگ مال بنانے کی اجازت دے تو ہم کیا کریں گے ۔چیف جسٹس نے کہاالاٹی نے 9 کروڑ ادا کرنا تھے لیکن عدالت نے 9 کروڑ کو ساڑھے 4 کروڑ کر کے ڈیم میں ڈال دیئے ۔ علاوہ ازیں سندھ میں گیس فیلڈ کے قریبی علاقوں میں گیس کی عدم فراہمی سے متعلق کیس میں دوران سماعت جسٹس فیصل عرب نے کہا سال گزرنے کے باوجود حکومت نے قریبی علاقوں کو گیس فراہم کی اور نہ ہی رقم جمع کرائی ، جسٹس فیصل عرب نے کہا وزیر اعظم 2003 میں عمل درآمد کی ہدایت دے چکے لیکن آج تک عمل نہیں ہوا۔ جسٹس قاضی امین نے کہا اور کتنا وقت لگے گا، لوگوں کو پانی مل رہا نہ گیس مل رہی ہے ، عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے معاملے میں آپ لوگوں کی رکاوٹیں آ جاتی ہیں کام ہوتے نہیں۔ مختصر سماعت کے بعد عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ اوروفاقی حکومت کو چار اعشاریہ نو ارب روپیہ سندھ گیس فیلڈ کی مد میں فراہم کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی ۔سپریم کورٹ نے ڈہرکی میں قتل اور اغوا کے 7 ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری درخواستیں مسترد کردیں ۔وکیل نے موقف اپنایا ایک ہی خاندان کے 7 افراد کو مقدمہ میں پھنسانے کیلئے نامزد کردیا گیا۔