لاہور، اسلام آباد ( وقائع نگار، کرائم رپورٹر، نامہ نگار، سپیشل رپورٹر، صباح نیوز ، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے بنیادی نقطہ عام آدمی کے مسائل کو حل کرنا ہے ، جو وزرا آئندہ دو ماہ کے اندر کارکردگی نہیں دکھائیں گے انہیں گھر جانا ہوگا۔ایوان وزیر اعلیٰ میں پنجاب کابینہ اور ممبران اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی انشااﷲ جلد معاشی حالات بہتر ہونگے ، پریشان ہوں اور نہ ڈرنے کی ضرورت ہے ، پاکستان اب مشکل ترین دور سے نکل چکا ہے ، انشاء اﷲ اب بہتری آئیگی۔ سعودی عرب کے بعد چین جا رہا ہوں، قرض نہیں بلکہ پاکستان میں سرمایہ کاری لائیں گے ۔ وزیراعظم کے خطاب کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید نے میڈیا کو بتایا جن وزرا کی کارکردگی اطمینان بخش نہ ہوئی ان سے وزارتیں واپس لی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا اب سارے وزرا کے کام کو جانچہ جائیگا ۔ سزا اور جزا کا نظام ہوگا جو وزیر کام نہیں کرے گا اس کو تبدیل کر دیا جائے گا، پاکستان اب بدل چکا ہے ، تحریک انصاف نے ملک سے Two Party کلچر کو ختم کر دیا ہے ، ہماری جدوجہد سے اب قوم با شعور ہو چکی ہے ،اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کریں، اپوزیشن کے شور شرابے سے بالکل نہ گھبرایں، ہم ان کے شور سے بلیک میل نہیں ہونگے ۔ وزیراعظم نے کہا 90 فیصد بیوروکریٹس کسی پارٹی سے وابستہ نہیں اور وہ حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں،دس فیصد کے مفادات ہیں جو حکومت کے ساتھ نہیں چل رہے ہیں،انکا ڈیٹا اکٹھا ہو رہا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا پینے کا صاف پانی پنجاب کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ، اس پر تیزی سے کام کیاجائے ، ہم نے عام آدمی کی زندگی بدلنی ہے ،ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے ہر ضلع میں مسائل کو حل کیا جائے ، چین کے دورے سے مسائل پر بہت حد قابو پانے میں مدد ملے گی،ہم چائنہ سے سرمایہ کاری لے کر آئیں گے ۔ ہماری حکومت کو سب سے بڑا مسلہ مالی خسارہ تھا جو ہمیں ورثہ میں ملا،ہم نے پوری کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پاس سب سے آخرمیں جائیں تاکہ معیشت پر کم سے کم بوجھ پڑے ، اس وقت ضرورت صرف طرز حکومت کو بہتر بنانا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا جس آدمی پر خود کرپشن کے کیس ہوں وہ کیسے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین بن سکتا ہے ، نیپرا نے بجلی کے نرخ 3 روپے سے زیادہ بڑھانے کی تجویز دی تھی مگر ہم نے صرف اوسطاً 1.27 روپے فی یونٹ اضافہ کی منظوری دی اور غریب پر پھر بھی بوجھ نہیں ڈالا،کسان کے لئے ٹیوب ویل کی بجلی کے نرخ کم کر دیے ،بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری لا رہے ہیں۔ بجلی چوروں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا، اب ہماری ترجیح نظام حکومت کو بہتر بنانا ہے ،بڑے چوروں کو پکڑنا ہے ۔ غریب آدمی کو تنگ نہیں کیا جائے گا، ہماری جنگ بڑے بڑے ما فیا کے خلاف ہے ، آپ نے ہر فیصلہ میرٹ پر کرنا ہے ،آپ کی ساری توجہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے پر ہونی چاہیے ،اگر آپ کی نیت ٹھیک ہو اﷲ آپ کی مدد کرے گا۔ وزیراعظم نے 100 روزہ پلان پر عمل درآمد اور ہاؤسنگ منصوبے پر پیش رفت پر ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیا۔ قبل ازیں لاہور پہنچنے پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔وزیر اعظم ایوان وزیر اعلی پہنچے تو وزیر اعلی سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی،سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی سے بھی ون ٹو ون ملاقات کی اور پنجاب سے سینیٹ کی دو نشستوں کے الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم لاہور میں مختصرقیام کے بعد اسلام آباد چلے گئے ۔ علاوہ ازیں ورلڈ میمن آرگنائزیشن کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا بے سہارا، نادار اور خصوصا جو سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر رات گزارنے پر مجبور ہیں ان کو شیلٹر مہیا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں پہلا منصوبہ لاہور میں سرکاری زمین پر مسافروں کے لیے پانچ شیلٹر بنانے کا ہے جہاں مسافروں اور ناداروں کو عارضی طور پر چھت کے ساتھ ساتھ دو وقت کھانے کی بھی سہولت میسر آئے گی ۔وفد میں شامل اراکین نے کہا صحت ، تعلیم اور سوشل سروسز میں خدمات کے علاوہ میمن برادی پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے میں بھی حکومت کے ساتھ ہے ۔ دریں اثنا وزیر اعظم کے زیر صدارت اجلاس میں زرعی شعبے کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے زرعی شعبے کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا زرعی شعبہ کی ترقی تحریک انصاف حکومت کے ایجنڈے کا اہم جزو ہے ۔کاشتکاروں کو معاونت فراہم کرنے کی ضرورت ہے ، زرعی شعبہ میں چینی مہارت سے استفادہ کیا جاسکتا ہے ۔زراعت میں چین کے ساتھ تعاون کو تقویت دینا ان کے آئندہ دورہ چین کے ترجیحی ایجنڈے میں شامل ہے ۔