اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 40 سال بعد افغانستان میں امن کا موقع ملا، 4 کروڑ افغانوں کو فوری امداد کی سخت ضرورت ہے ، مغربی طاقتیں بغیر کسی حل کے افغانستان کو ایسے ہی نہیں چھوڑ سکتیں، پاکستان میں اس بات پرمکمل اتفاق ہے کہ ملک کی قومی ترقی کے لئے سی پیک ناگزیرہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو چینی میڈیا کو انٹرویو اور ایک مضمون میں کیا ۔وزیر اعظم نے کہا میں اپنے وفد کے ہمراہ اگلے ہفتے کے اختتام پر دورہ چین کا منتظرہوں، پاکستان کے عوام اور ریاستی ادارے سی پیک کو پاک چین دوستی میں رکاوٹیں ڈالنے والوں سے تحفظ فراہم کرنے اور ہمارے مفادات کو نقصان پہنچانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہیں ۔وزیراعظم نے کہا جغرافیائی سیاست کی ضروریات نے ہمارے خطے میں نئی صف بندیوں کو جنم دیا جو بہت سے لوگوں کے لئے گزشتہ صدی کی نظریاتی محاذآرائی کی یاد دلاتا ہے ۔انہوں نے کہا افغانستان گزشتہ 20 سالوں سے عدم استحکام اور انتشار کا شکار تھا اور خطے میں امن کی واپسی کی امید کے ساتھ اس عدم استحکام اورانتشارکے خاتمہ کا وقت قریب آچکا ،افغانستان میں معاشی بدحالی اور انسانی بحران کے سدباب کیلئے بین الاقوامی برادری کا متحرک کردار اورشمولیت ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین میں یغور کے ساتھ برتاؤ پر دنیا بھر کی جانب سے چین کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہم نے اپنے سفیر معین الحق کو وہاں بھیجا، انہوں نے معلومات حاصل کیں تو معلوم ہوا زمینی حقائق اس سے مختلف ہے ۔انہوں نے کہا مغرب ایغور کے حوالے سے تو بات کرتا ہے لیکن کشمیر کے حوالے سے بات نہیں کرتا، کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا عالمی برادری بھارتی مظالم پر خاموشی توڑے ۔وزیراعظم نے کہا پائیدار ترقی کے لئے پاکستان نئی راہوں کاتعین اور جغرافیائی واقتصادی(جیواکنامکس) مرکز کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوششیں کر رہا ہے ، پاکستان کی نئی قومی سلامتی پالیسی میں ہماری حکومت کے عوام کی خوشحالی، بنیادی حقوق اور سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے نقطہ نظرپرتوجہ مرکوزکی گئی ،ان اہداف کے حصول کیلئے ہم چین کی کامیابیوں سے رہنمائی حاصل کررہے ہیں۔عمران خان نے کہا پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لئے چینی اصول سے رہنمائی لینا اور چینی ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میری اپیل پر کم تنخواہ والے ملازمین کی اجرت میں 44 فیصد جبکہ دیگر کی تنخواہوں میں 15 سے لیکر25 فیصد تک اضافے کے اعلان پر سیرین ایئرکے ایئر وائس مارشل(ر)صفدر کا مشکور ہوں ۔وزیراعظم نے کہا گزشتہ برس 950 ارب کامنافع کمانے والی پاکستان کی بڑی 100 کارپوریشنز سے بھی التماس ہے کہ وہ بھی اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔ وزیراعظم نے ایک اور ٹویٹ میں کہارات کی آغوش میں سکردو جگمگاتا ہے اور ہماری بچیاں گلگت بلتستان میں برف پر ہاکی کھیلتی ہیں۔انہوں نے کہا سکردو کا علاقہ بین الاقوامی ایئرپورٹ کے بعد ونٹر گیمز کا مرکز بنے گا۔وزیراعظم نے سکردوکی رات کے دلکش مناظر اور گلگت میں آئس ہاکی کھیلتے ہوئے لڑکیوں کی تصاویر بھی شیئر کیں۔