لاہور،اسلام آباد (کامرس رپورٹر،وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں چاہتاہوں کہ موقع ملتے ہی سلیکٹڈ حکومت کو گرا دوں اور اسکی وجہ معاشی حالات، انسانی جمہوری حقوق پر قدغن اور میڈیا پر پابندیاں ہیں،مگرہم ن لیگ کے بغیرکچھ نہیں کرسکتے ،ہم تیسرے نمبرپرہیں۔ گزشتہ روز جاری بیان،لاہورمیں پریس کانفرنس ، صحافیوں سے غیررسمی گفتگو اورپیپلزپارٹی سنٹرل پنجاب کی قیادت کیساتھ بلاول ہاؤس میں ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کسی غیر جمہوری سازش میں شامل نہیں ہونگے ،حکومت صرف آئینی طریقے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔سلیکٹڈ حکومت کا ہاضمہ اتنا خراب ہے کہ حق اور سچ کی چھوٹی سی بات سننا بھی برداشت نہیں کرتی۔ حقوق کیلئے اٹھنے والی ہر آواز کو جبر سے دبانا کٹھ پتلیوں کا وتیرہ بن چکا ۔ پارلیمنٹ کو ربڑ سٹمپ، تعلیمی اداروں کو انگوٹھا چھاپ پیدا کرنیوالے کارخانے بنان سلیکٹڈ حکومت کا مشن ہے ۔ حکومت سیاسی مخالفین کیخلاف جعلی مقدمات بنارہی ہے ،حکومت مخالفین کوجیلوں میں بندکرناچاہتی ہے ،جمہوری ریاستوں میں ایسانہیں ہوناچاہئے ۔مریم نوازکواپنے والدکی تیمارداری کیلئے لندن جانے کی اجازت ملنی چاہئے ۔اس حکومت کو ’’جادو‘‘ سپورٹ کررہاہے ،ایک وقت آئیگا جب ’’جادو‘‘نہیں چلے گا،جادوزبردستی اتحادکوجوڑرہاہے ۔موجودہ حکمرانوں نے گزشتہ انتخابات سے قبل جو وعدے کئے تھے جو ایسے بھول گئے ہیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ غائب۔ گومل یونیوسٹی میں تدریسی عمل بلا تاخیر بحال کیا جائے ۔ پنجاب کے عوام مسلط کی گئی تبدیلی کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔ مہنگائی اور بیرزگاری کی وجہ سے عوام مسائل کا شکا ر ہیں۔ سلیکٹڈ حکمران کبھی پنجاب کے مسائل حل نہیں کر سکتے ۔ 15ماہ میں حکومت بے نقاب ہوگئی، سب سے زیادہ قرضے لئے ، مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے ، بیروزگاری کاطوفان آیا، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل ختم کرکے عوامی مفادمیں پروگرام لیاجائے ، عوام کومعاشی حقوق دلوانے کیلئے ہرجماعت سے رابطہ کرینگے ۔مشیراوروزیرموڈیز،بلومبرگ سے نہ پوچھیں معیشت کاپاکستان کے عوام سے پوچھیں،حکومت اپنی کارکردگی سے متعلق عوام سے پوچھے حقیقت سامنے آجائیگی۔حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق مہنگائی بڑھی ۔ پہلے ہی کہا تھا ہم پی ٹی آئی آئی ایم ایف بجٹ کونہیں مانتے ،نالائق اورنااہل لوگ حکومت چلارہے ہیں،عوام کاجینامشکل کردیاہے ۔امیدہے شہبازشریف جلدوطن واپس آئینگے اوراپناکرداراداکرینگے ،ن لیگ کیساتھ اچھے تعلقات تھے اور اب سب کے سامنے ہے ،تالی تودونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ۔فضل الرحمٰن کے دھرنے سے قبل سب ساتھ تھے ۔میں مولاناکیساتھ جائوں توتنقید اورنہ جائوں تو تنقید ہوتی ہے ۔ آرٹیکل 6 پر ایک ہی اچھا فیصلہ آیا تھا، پہلے آمر کو غدار کہا گیا ،پھر کہا گیا کہ وہ عدالت ہی غیر قانونی تھی، یہ عجیب مذاق تھا۔ عزیزمیمن کے قتل کوہمارے خلاف استعمال کیاجارہاہے ۔ ملاقات کرنیوالوں میں قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور، ثمینہ خالد گھرکی، اسلم گِل، حسن مرتضیٰ، عزیز رحمٰن چن، اسرار بٹ اور ملک عثمان شامل تھے ۔ بلاول نے سندر سلطانکے میں پی پی رہنما جمیل احمد منج سے انکی والدہ کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ جبکہ کہا کہ ماں کی جدائی اولاد کیلئے کسی بڑے سانحے سے کم نہیں ہوتی۔