لاہور،اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر ،نامہ نگار ، مانیٹرنگ ڈیسک، 92 نیوز رپورٹ ) لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو سابق وزیر اعظم عمران خان کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے قراردیا کہ عمران کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے جبکہ عمران خان نے کہا کہ توہین عدالت پر پہلے یوسف رضا گیلانی نااہل ہوئے ، اب شہباز شریف ہونگے ۔تفصیلات کے مطابق زمان پارک میں ممکنہ آپریشن روکنے اور طلبی کے نوٹس کے خلاف عمران کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے کی ، سابق وزیر اعظم کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جتنے مقدمات درج ہیں ان سب میں شامل ہونا ممکن نہیں ہے ، عید کے دن میں آپریشن کی مصدقہ اطلاعات ہیں،اس لیے عید کے پانچ دن کیلئے ریلیف چاہیے کیونکہ ان دنوں میں عدالت بند ہو گی۔ بینچ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے ۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی کہ اگر حکومت قانونی کارروائی کرتی ہے تو اسکی اجازت ان سے لینے کی ضرورت نہیں،جسٹس علی باقر نجفی نے قرار دیا کہ قانون سب کے لیے ایک ہے ۔ دوران سماعت عمران خان روسٹرم پر آئے اور کہا کہ وہ تو انتخابات چاہتے ہیں،انتشار کیوں چاہیں گے ،سرکاری وکیل کی باتوں سے تصدیق ہو گئی کہ ایکشن ہوگا ،عدالت نے ان کی جلد سماعت کی استدعا مسترد کر دی، کیس کی مزید سماعت دو مئی کو ہو گی جبکہ پرویز الٰہی نے عمران سے ملاقات کی جس میں پنجاب میں الیکشن کیلئے ٹکٹوں پر تفصیلی مشاورت ، ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔عمران نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم نہ کرکے حکمران غلط روایت ڈال رہے ہیں۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ ٹکٹوں کا اعلان عمران خان خود کرینگے ،آئین شکن شوباز شریف قوم کے سامنے بری طرح ایکسپوز ہوچکا ہے ۔ عمران نے خصوصی افراد کیساتھ ملاقات کی ،انکے ساتھ افطاری کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتح ہمیشہ سچ کی ہو تی ہے جبکہ اسلام آبا د ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے عمران کی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 3مئی تک توسیع کردی۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ اگر عمران 3مئی کو بھی پیش نہ ہوئے توان کی ضمانت منسوخ ہوجائے گی جبکہ عدالت نے عمران کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی،عدالت کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود عمران عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران کی ویڈیولنک پر عدالتوں میں پیشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا جہاں استعمال ہوسکتا ہے ہو نا چاہیے ، یہ سارا معاملہ صرف عمران کی حد تک نہیں، اس درخواست پرفیصلے کے دیگر مقدمات پربھی اثرات ہوں گے ۔ اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے ،عدالت نے 20 ہزار روپے کے مالیتی ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ،عدالت نے کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرنے کی ہدایت کردی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران کیخلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج پردرج مقدمہ کی سماعت 4 مئی تک ملتوی کر دی ۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں عمران اور عاطف خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ۔ الیکشن کمیشن میں عمران ، فواد اور اسد عمر کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیسز کی سماعت ہوئی تاہم تینوں میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوا ۔ عمران نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں حاضری سے استثنی ٰکی درخواست دائر کر دی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جان کو خطرہ ہے غیر تسلی بخش سیکورٹی انتظامات کے باعث دوبارہ ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے ۔ عمران اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کے کیس کے درخواست گزارکی جانب سے تیسرے گواہ کا بیان عدالت میں قلمبند کروانے کی تیاری مکمل کرلی گئی ۔ذرائع کے مطابق عمران کے سابقہ قریبی ساتھی عون چوہدری کیس میں بطورگواہ شامل ہوں گے اور وہ اپنا بیان کل یا اپنی دستیابی پرعدالت میں قلم بند کروائیں گے ۔ٹویٹ ،بیان میں فواد چودھری نے کہاہے کہ حکو مت کی سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف مہم کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ،جن ججز کو جونیئر کہا جا رہا ہے وہ پاکستان کے چند سب سے بڑے جج ہیں ،حکومت میڈیا میں اپنے ٹائوٹوں کے ذریعے مہم بند کرے ، ایسی پارلیمان اور حکومت جو لوگوں سے ووٹ کا حق چھیننے کی قرار دادیں منظور کرے اس کا ہر ممبر عوام کا مجرم ہے ۔فواد نے الیکشن کمیشن اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پر سخت رد عمل میں کہا ہے کہ الیکشن کمشنر انتخابات نہیں کروا سکتے تو مستعفی کیوں نہیں ہوجاتے ۔ ایک انٹرویو میں فواد نے کہا کہ ہم نے کوئی شرط نہیں رکھی، مذاکرات الیکشن کے فریم ورک پر ہوں گے ۔شبلی فراز نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ساکھ مفلوج ہے بلکہ پارلیمنٹ کی ایک ٹانگ ہے ،پسند کی بنیاد پر آرٹیکلز کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ ۔ فرح خان نے دو ملازمین کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست کے ذریعے رجوع کر لیا۔