اسلام آباد،لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک،سٹاف رپورٹر،صباح نیوز) مسلم لیگ (ن) نے اگلے سال شفاف انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ایک انٹرویو میں احسن اقبال نے کہااگر تمام اپوزیشن پارٹیاں اسمبلی سے مستعفی ہو جائیں تو جنرل الیکشن ہی دوبارہ کرانے پڑیں گے ۔ حکومت کے پاس کوئی تجربہ نہیں، ملکی معیشت کو دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے ، اگر حکومت کو مزید وقت دیا تو کل کو حالات سنبھالنا مشکل ہو جائیں گے ، مشاورت کیساتھ مریم نواز کے جلسوں کا شیڈول طے کیا جائے گا،ہم ایک ایک پائی کا حساب دیں گے ، اگر حکومت سنجیدہ ہے تو انکوائری کمیشن کی سربراہی سپریم کورٹ کے جج کو دینی چاہیے ۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگومیں سعد رفیق نے ٹرین حادثات کی وجہ اضافی ریل گاڑیوں کو قراردیتے ہوئے کہا ہے وزیرریلوے نے ریل سکیورٹی کے تمام ایس اوپیز پرسمجھوتہ کیا اورصدرمملکت کوخوش کرنے کے لیے دھابیجی ایکسپریس چلائی، تبدیلی سرکار نے ریلوے کی ترقی کوریورس گیئرلگا دیا،ہمارے دورمیں ریلوے کے ایندھن کا ذخیرہ 20 دنوں کا تھا جو اب 3 دن کا رہ گیا،ن لیگ نے ریلوے کے ریونیوکو50 ارب اور سالانہ ترقیاتی بجٹ 40 ارب تک پہنچایا تھا،اس حکومت نے ریلوے کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 16 ارب روپے مختص کئے ، ریلوے کے خسارے کا تخمینہ39 ارب ہے ۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا وزرا بیوروکریسی پر دبائو ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔سیاسی بھرتیوں اور غیر قانونی احکامات پر زبردستی عملدرآمد کرایا جا رہا ہے ،وزیر اعلیٰ کے ترجمان شہباز گل،فیاض چوہان اور شوکت لالیکا ان میں پیش پیش ہیں،خاموش وزیر اعلیٰ پنجاب کووزرا کی محکمانہ مداخلت کا نوٹس لینا چاہیے ،بزدل خان نے وفاق اور پنجاب میں فوٹو سیشن وزرا کی فوج بھرتی کی،نالائقوں کا ٹولہ دس ماہ میں دس ہزار ارب ہضم کرگیا اور ایک اینٹ بھی نہیں لگائی جا سکی،شہباز گل پٹھو بننے کی بجائے عثمان بزدار کی ٹریننگ پر توجہ دیں۔