راولپنڈی،اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی،وقائع نگار خصوصی) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری بھٹو نے کہاہے کہ ہم وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں ،آزادی مارچ شروع ہونے کے بعد کی صورتحال کے مطابق حکمت عملی ترتیب دیتے رہیں گے ،ہم کسی ایک جماعت کیساتھ نہیں جمہوریت کیساتھ ہیں۔ گزشتہ روز سنٹرل جیل اڈیالہ میں سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہاکہ موجودہ حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان اپنے منصب سے استعفیٰ دیں، یہ سیاسی لوگ نہیں کٹھ پتلی ہیں، ملک چلانا کرکٹ میچ نہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے دھرنے کا سیاسی حل نکا لے ،یہ امیچور ہیں انکے پاس مسائل کا حل نہیں، مجھے پریشانی ہے کہ یہ حکومت امن و امان خراب کرنے کی طرف جا رہی ہے ،ہم آئینی بحران کی طرف جا رہے ہیں، حکومت کے پاس معیشت کا کوئی پلان ہے نہ سیاسی۔لاڑکانہ میں الیکشن نہیں سلیکشن تھا، آزادی مارچ کی اخلاقی اورسیاسی حمایت کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو تجویز دیتے ہیں کہ سیاست کریں، اپوزیشن کریں، احتجاج بھی کریں اور لڑیں بھی مگر کسی کو موقع نہ دیں کہ وہ ملک پرآمریت مسلط کردے ۔ انہوں نے کہا کہ جب مولانا کہیں گے ہمارے کارکن انکوویلکم کریں گے ۔ جہاں تک پارلیمان کی بات ہے افسوس کے ساتھ حکومت اور عمران خان نے خود پارلیمان پر تالہ لگایا ۔ اگر حکومت خود پارلیمان کا دروازہ بند کر رہی ، عدالت پر بھی دباؤ ڈالے گی ، نیب کو سیاسی ٹول بنایا جائیگا ،جب ہر راستہ بند ہوتا جارہا ہے تو پھر اپوزیشن کے پاس سڑکوں کے سواکوئی راستہ نہیں رہتا۔ ججز نے جیل حکام کو آصف زرداری کوطبی سہولیات دینے کیلئے کہا ،میڈیکل بورڈ نے ہسپتال لیجانے کا کہا لیکن غیر جمہوری قوتیں قوانین پر عمل نہیں کرتیں، کیا توہین عدالت کا قانون صرف جمہوری قوتوں کیلئے ہے ،امید رکھتا ہوں عدالتی نظام ہمیں حق دیگا،زرداری پر مقدمہ راولپنڈی میں چل رہا کیس سندھ کا ہے ۔23 اکتوبر کو میرا اگلا جلسہ تھرپارکر میں ہوگا۔