اسلام آباد،سوات (سپیشل رپورٹر،مانیٹر نگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے سب چور اکٹھے ہوگئے لیکن کپتان ایک گیند سے تین وکٹیں لے گا، تین چوہوں نواز شریف ، آصف زرداری اور فضل الرحمان کے کرپٹ ٹولے کا شکار کرکے دکھاؤں گا ۔ سوات میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کیخلاف قرارداد منظور ہونے پر صبح میں نے اٹھ کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ، ہم تین سال سے اسلاموفوبیا کیخلاف قرار داد کی منظوری کیلئے کوشش کررہے تھے ، فضل الرحمان 30 سال سے ہر حکومت میں شامل رہے اور دین کے نام پر سیاست کی لیکن کبھی اسلام و فوبیا کیخلاف ایک لفظ نہیں نکالا، فضل الرحمان مدرسے کے بچوں کو میرے خلاف سڑکوں پر نکالتے ہیں، مجھے یہودی کہتے ہیں، شرم آنی چاہیے جسے یہودی کہتے ہو، اس نے وہ کام کیا جو آپ 30 سال میں نہ کرسکے ، قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے کے بعد سب سے بڑا کام اسلاموفوبیا کیخلاف قرارداد کی منظوری ہے ، تین دفعہ وزیراعظم بننے والوں نے کبھی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں اسلامو فوبیا کیخلاف بات نہیں کی، نواز شریف پرچیاں پکڑ کر امریکی صدر کے سامنے بیٹھے تھے تو ایک پرچی اسلامو فوبیا اور کشمیر کی بھی پکڑلیتے ، ان کا خدا پیسہ ہوتا ہے ، امریکی صدر کے سامنے ان کی کانپیں ٹانگتی ہیں، امریکی صدر سمیت کوئی بھی ہو آنکھوں میں آنکھیں ڈا ل کر بات کرتا ہوں، اگر میرے اربوں روپے آف شور اکاؤنٹس میں ہوتے ، چوری کے پیسے سے لندن میں محلات ہوتے ، تو میں بھی امریکی صدر کے سامنے پرچیاں لیکر بیٹھتا،ان کے چوری کے پیسے نے انہیں غلام بنایا اور امریکہ کے سامنے جھکادیا، انہوں نے اپنی حرکتوں سے ہمیں بھی دنیا میں ذلیل کیا، 100 گیدڑوں کی قوم جس کا سردار شیر ہو وہ جیت جائے گی لیکن 100 شیروں کی قوم جس کا سردار نواز شریف جیسا گیدڑ ہو وہ ہار جائے گی، میرے شکار کیلئے تین چوہے نکلے ہیں، انہیں شکست دیکر دکھاؤں گا،ہمارے ارکان اسمبلی کوخریدنے کیلئے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں نوٹوں کی بوریاں لیکر بیٹھے ہیں، الیکشن کمیشن سے پوچھتا ہوں کیا آئین میں ہارس ٹریڈنگ کی اجازت ہے ، 20،20 کروڑ روپے سے سیاستدانوں کے ضمیر کی بولیاں لگی ہیں، قوم پر لازم ہے ان چوروں اور برائی کیخلاف اٹھ کھڑی ہو اور 27 مارچ کو ڈی چوک پر جمع ہو، اپوزیشن کو پتہ ہے عمران خان تھوڑی دیر رہ گیا تو سب نے جیل جانا ہے ، اگلے چند روز فیصلہ کن ہیں کہ کیسا پاکستان بنے گا۔ وزیراعظم سے بنی گالہ میں گورنر سندھ عمران اسماعیل کی ملاقات ہوئی، جس میں تحریکِ عدم اعتماد اور ڈی چوک جلسے کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ارکان قومی اسمبلی زین حسین قریشی، ابراہیم خان، طاہر اقبال، اورنگزیب خان، ریاض فتیانہ، نصراللہ دریشک، نجیب ہارون، محمد خان لغاری، عاصمہ قدیر، جویریہ ظفر ، صائمہ ندیم، ممبر صوبائی اسمبلی سندھ رابعہ اظفر، جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی مبین جتوئی اور ارسلان گھمن سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ عوامی امنگوں کی نمائندگی کی جسکی وجہ سے ہر محاذ پر کامیابی ہوئی، عوامی حمایت کی بدولت موجودہ سیاسی محاذ پر بھی ہمیں کامیابی ہوگی۔وزیراعظم نے ارکان کو عوامی رابطے تیز کرنے اور کارکنان کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔دریں اثناذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سوات میں جلسہ سے خطاب کیلئے روانگی سے قبل بنی گالہ اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پرویزالہی کے گزشتہ روزانٹرویوکامعاملہ زیربحث آیا،ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکانے ق لیگ کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے مطالبے کو نامناسب قرار دیدیااورشکوہ کیاکہ وزارت اعلیٰ دینے سے انکار پر پرویز الٰہی نے انٹرویو میں سخت باتیں کیں، ایسا سخت انٹرویو دینے کی ضرورت نہیں تھی۔ مشاورتی اجلاس میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویزخٹک اور فواد چو دھری سمیت دیگررہنما شریک ہوئے ۔