اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے لئے تمام قانونی ذرائع استعمال میں لائے جائیں۔گزشتہ روز وزیر اعظم کے زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال میں اپوزیشن کے بیانیہ سے متعلق حکمت عملی پر بات چیت ہوئی اور پارلیمنٹ میں قانون سازی سے متعلق ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی، جبکہ نواز شریف کو وطن واپس لانے سے متعلق اقدامات پرحکومتی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے نوازشریف کی صحت پر سیاست کی، اپوزیشن کا فوکس ملکی مفاد نہیں بلکہ شریف فیملی کے مقدمات سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے ، اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے ، عدالتوں کو مطلوب افراد کو واپس لانا حکومت کی ذمہ داری ہے ، نواز شریف کی واپسی کے لئے تمام قانونی ذرائع استعمال میں لائے جائیں۔ ترجمانوں کو ملکی معاشی صورتحال میں بہتری کو مؤثر طور پر اجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ، اب پوری توجہ بہتر معاشی اعشاریوں کے ثمرات عوام تک پہنچانے پر ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کی معیشت درست راہ پر گامزن ہے ، جولائی 2019ئمیں 613 ملین ڈالر خسارے کے مقابلے میں جون 2020ئمیں 100 ملین ڈالرکے خسارے کے بعد صورتحال سنبھل گئی ۔ انہوں نے کہا جولائی2020ئمیں کرنٹ اکائونٹ میں 424 ملین ڈالر اضافی (سرپلس) جمع ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا صورتحال میں یہ ٹھوس بہتری برآمدات جو جون 2020ئکی نسبت 20 فیصد زیادہ رہیں، کی مسلسل بحالی اور ریکارڈ ترسیلاتِ زر کا نتیجہ ہے ۔مزیدبرآں وزیر اعظم سے وزیر قانون فروغ نسیم نے ملاقات کی جس میں ایف اے ٹی ایف قوانین پر مشاورت کی گئی ۔دریں اثناء وزیراعظم سے ارکان قومی اسمبلی عامر سلطان چیمہ، صداقت علی عباسی، محبوب شاہ، بریگیڈیئر(ر) راحت امان اللہ، طاہر اقبال اور ارکان خیبر پختونخوا اسمبلی اعظم خان، شفیع اللہ، لیاقت علی خان اور ہمایوں خان نے ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم سے بین الپارلیمانی یونین کی صدر گیبریلا کیوس بیرن نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم نے کہا جنوبی ایشیا میں امن و امان کے لئے کشمیر تنازع کا حل ضروری ہے ،حکومت کی توجہ لوگوں کی زندگیاں بچانے اور معیشت کی بحالی پر تھی، پاکستان کی سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی اور دیگر اقدامات سے ملک میں وبا کے سلسلے میں بہتری آئی۔عمران خان نے چینی سرمایہ کاروں سے ملاقات میں چینی کمپنیوں کو پاکستان میں علاقائی دفاتر کھولنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔