لاہور،اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی،کر ائم رپو رٹر، 92 نیوز رپورٹ،نیوز ایجنسیاں)احتساب عدالت لاہور کے ڈیوٹی جج سجاد احمدنے غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پاکستان میں موجود تمام جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرلیا،نواز شریف سمیت چار ملزمان کے خلاف سماعت15 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔احتساب عدالت لاہورکے جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز، بیٹی رابعہ عمران ، داماد ہارون یوسف ،طاہر نقوی اور علی احمد خان کو اشتہاری قرار دیدیا جبکہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی اشتہارلگنے کے تیس دن مکمل نہ ہونے پرموخر کر دی۔عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں3 دسمبر تک توسیع کر دی جبکہ شہباز شریف کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی درخواست پر جیل سپرنٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کر لی اور قرار دیا چاہتے ہیں ملزمان کو بنیادی سہولیات دی جائیں۔حمزہ شہباز نے سماعت کے دوران فاضل جج کا گاڑی کی تبدیلی پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ گزشتہ سماعت پر واپسی کے دوران میری گاڑی کی بریک نہیں تھی اور اس کا ایکسیڈنٹ ہوا۔ عدالت نے نیب کے تین گواہوں طیب زوار، خالد محمود اور فیصل بلال کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد سماعت 3دسمبر تک ملتوی کر کے وکلاء کو جرح کے لئے پابند کردیا۔ دوران سماعت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ شہباز شریف کے وکلاء نے کارروائی موخر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ پنجاب بار کونسل نے ہڑتال کی کال دے رکھی ہے ۔جج نے کہا کوئی بات نہیں گواہ موجود ہیں ان کے بیانات قلمبند کر لیتے ہیں آپ جرح نہ کریں۔نیب کے گواہ بلال فیصل نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا 2019 سے ڈپٹی سیکرٹری بجٹ اینڈ اکائونٹس پنجاب اسمبلی تعینات ہوں، نیب لاہور کے لیٹر پردونوں کی بطور ممبر صوبائی اسمبلی تنخواہوں اور مراعات کا ریکارڈارسال کر دیا۔ بعد ازاں29 اپریل کو تفتیشی حامد جاوید کو نیب لاہور میں اصل اور مکمل ریکارڈ وصول کرایا۔نیب کے گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر صوبائی الیکشن کمیشن خالد محمود نے کہا نومبر 2018 سے پنجاب میں تعینات ہوں۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے 2008 تا 2017 کے دوران اثاثہ جات کی سرٹیفائیڈ کاپیاں نیب تفتیشی آفیسر کو نیب لاہور میں فراہم کیں اور بیان ریکارڈ کروایا۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر صوبائی الیکشن کمیشن سید طیب زاور نے اپنے بیان میں کہاشہباز شریف اور حمزہ کے 2019 کے اثاثہ جات کی سرٹیفائیڈ کاپیاں خود تفتیشی آفیسر کو 17 مارچ 2020 کو جمع کرائیں۔ احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔پولیس نے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنما بلال کو گرفتار کرلیا۔احتساب عدالت لاہورکے جج امجد نذیر نے زائد اثاثہ جات کیس میں زیر حراست احد چیمہ کی اہلیہ، والدہ سمیت خاندان کے دیگرافراد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ وہ دیگر اداروں کا تعاون حاصل کر کے ملزمان صائمہ احد، فیصل احد، نازیہ اشرف، احمد حسن، سعدیہ، نشاط افزا،احمد سعوداور سجاد چیمہ ودیگر کو گرفتار کرکے 30 نومبر کو عدالت میں پیش کریں۔ احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان کے خلاف سماعت 14دسمبر تک ملتوی کرکے ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔