اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ 92 نیوز رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے نیب قوانین اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے 10رکنی سیاسی کمیٹی قائم کردی، کمیٹی اپوزیشن سے مذاکرات بھی کرے گی۔ کمیٹی میں پرویزخٹک،شاہ محمودقریشی، فواد چودھری، شیخ رشید، شفقت محمود،عامرکیانی،سیف اللہ نیازی،شبلی فراز شامل ہیں۔ کمیٹی روزانہ کی بنیادپروزیراعظمسے ملاقات کرے گی اور اپوزیشن سے بات چیت کے حوالے سے آگاہ کریگی۔اپوزیشن سے مذاکرات کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمودقریشی کوسونپا گیا ہے ۔سیاسی کمیٹی معیشت،روزگار،ریلیف پیکجز اورسبسڈیزسے متعلق بھی تجاویزدے گی۔92 نیوز رپورٹ کے مطابق وزراہی نہیں، نظام میں بھی بڑی تبدیلیوں کی تیاریاں جاری ہیں۔ناقص کارکردگی پرکئی سیکرٹریزاوردیگراعلیٰ افسران بھی تبدیل ہوں گے ،اعلیٰ بیوروکریسی کے اختیارات میں کمی لائے جانے کاامکان ہے ،بعض کیخلاف کارروائی ہوگی۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے محنت کش طبقے میں گھر اور فلیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا نیا پاکستان درحقیقت نئی سوچ کا نام ہے ،حکومت کی سوچ یہ ثابت کرتی ہے کہ یہ کسی پر احسان نہیں، یہ محنت کشوں کا حق ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ 1500 فلیٹ محنت کشوں کو اس وقت جبکہ اگلے مرحلے میں مزید 1500 فلیٹ دیئے جائیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا دنیا میں کوئی بھی حکومت مفت گھر نہیں بانٹ سکتی ، اس کے لئے ہم آسانیاں پیدا کررہے ہیں۔ اس موقع پر وزیرا عظم نے پودا بھی لگایا۔ عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت بنڈل آئی لینڈ منصوبے کے لئے اجازت نہیں دے رہی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا سندھ میں بھی مراعات دی جاسکتی ہیں لیکن اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت اس سلسلے میں مداخلت نہیں کر سکتی ، سندھ کو تعمیراتی شعبے میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں ، وفاقی حکومت کے تعاون کی پیشکش کا فائدہ اٹھانا سندھ حکومت کا کام ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا اپوزیشن شروع دن سے موجودہ حکومت کو ناکام کرنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ہر حکومت کی کارکردگی کا اندازہ 5سال کے بعد ہی لگایا جاسکتا ہے ، موجودہ حکومت کو اڑھائی سال کا عرصہ گزر چکا، اب اس کے اقدامات کے اثرات سامنے آئیں گے ۔ وزیراعظم نے کہاآئندہ ماہ فوڈ سکیورٹی پر وفاقی حکومت ایک بڑے منصوبے کا اعلان کرے گی۔صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہمیں عوام نے 5 سال کے لئے مینڈیٹ دیا اور 5 سال بعد احتساب ہوناچاہئے کہ ہم نے ملک اورعوام کے لئے کیا کیا۔وزیراعظم سے وزرا نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے پنجاب اورخیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات جلدکرانے کی ہدایت کردی۔پرویز خٹک نے مشورہ دیاکہ موجودہ ماحول میں بلدیاتی انتخابات نہ کرائے جائیں۔وزیراعظم نے کہا بلدیاتی حکومتیں عوام کی ضرورت ہیں،ہرصورت انتخابات کرائیں گے ۔وزیراعظم نے پارٹی تنظیم کوبلدیاتی انتخابات کی تیاری کرنے کی ہدایت بھی کردی۔مزیدبرآں وزیراعظم کے زیر صدارت معاشی استحکام و ترقی کے حوالے سے ترجیحاتی شعبوں کے فروغ میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے فروغ سے معاشی عمل میں تیزی آئے گی۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ کاروباری عمل میں حائل تمام رکاوٹوں کو ٹائم لائنز پر مبنی اہداف کے ذریعے دور کیا جائے ۔وزیراعظم کے زیرصدارت راوی سٹی منصوبے اورسنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے قیام سے متعلق بھی اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے کہا سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اورراوی سٹی منصوبہ موجودہ حکومت کے ترجیحی منصوبوں میں شامل،ان منصوبوں پرٹائم لائنزکے مطابق عملدرآمدیقینی بنایاجائے ۔وزیراعظم نے نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی ہاوَسنگ،کنسٹرکشن اینڈڈویلپمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس کی بھی صدارت کی۔وزیراعظم سے ایم کیوایم کے وفدنے ملاقات کی۔92نیوزرپورٹ کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ کیا۔وزیراعظم نے عبدالحفیظ شیخ کوبجٹ مختص کرنے سے متعلق ہدایت کردی۔ایم کیو ایم وفد نے مطالبہ کیاحیدرآباد یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کی جائے ۔وزیراعظم نے شفقت محمودکویونیورسٹی کی جلد تعمیرکیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔ایم کیوایم نے مطالبہ کیالاپتہ افراداور بنددفاترکا معاملہ حل کیاجائے ۔وزیراعظم نے وزیرداخلہ شیخ رشیدکومعاملات دیکھنے کی ہدایت کی۔ایم کیوایم نے مطالبہ کیاسندھ میں شہری آبادی کی ترقی کے لئے اقدامات کریں۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر اسد عمر کو معاملات دیکھنے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم سے بلوچستان کے لاپتہ افراد کی 3 رکنی کمیٹی نے بھی ملاقات کی۔عمران خان نے اس موقع پر اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو ٹاسک دیا کہ وہ فوری طور پران لاپتہ افراد کی درست صورتحال معلوم کریں۔وزیراعظم سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ اور بحرین کے شاہ کے بھائی جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ الخلیفہ بھی ملے ۔