اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں )حکومت نے سمجھوتہ ایکسپریس کے بعد تھر ایکسپریس اور پاک بھارت دوستی بس بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے بھارت کیساتھ تجارت ختم کرنے سمیت قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے ۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خا ن کی زیر صدارت ہوا ، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ کابینہ ارکان نے وزیر ریلوے شیخ رشید کے اقدامات کی مکمل حمایت کی۔ وزیرریلوے نے سمجھوتہ ایکسپریس کے بعد جمعہ کے روز تھر ایکسپریس کو بھی بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی وفاقی کابینہ نے توثیق کر دی۔ کابینہ نے نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کو ہٹانے جبکہ انتخاب عالم کو تین ماہ کیلئے ایم ڈی پی ٹی ڈی سی کا عبوری چارج دینے کی منظوری دی۔ کابینہ کو احساس پروگرام پر بریفنگ دی گئی ۔مفاد عامہ کے مختلف منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے تجاویزبھی کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں۔ایف بی آر امپورٹ، ایکسپورٹ آرڈر میں ترمیم کا ایس آراو جاری کرے گا ۔کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق نے بتایا کہ اجلاس میں بارہ نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیاگیا،سب سے اہم ایجنڈا کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی تھا ،وزیر اعظم نے قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے فیصلوں اور ابتک ہونے والے تمام اقدامات کے حوالے سے کابینہ کا آگاہ کیا ۔کشمیر اور بھارتی جارحیت کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال میں پاکستانی بیانیے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے فوکل گروپس بنائے گئے ہیں جو کاکس کی شکل میں کام کریں گے ۔ وزیر اعظم نے کابینہ کو بتایا کہ کشمیر کاز کے حوالے سے پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے ،کشمیر کے حوالے سے پاکستان کسی قسم کی لچک نہیں دکھائے گا۔ وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر کشمیر ی بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کریں ۔وزیراعظم نے کراچی کی صفائی کے حوالے سے ایف ڈبلیو او کو خصوصی ٹاسک سونپا تھا ،کابینہ اجلاس میں ایف ڈبلیو او حکام نے کراچی میں صفائی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔کابینہ کا بتایا گیا کہ کراچی کی صفائی کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے اس اقدام کے تحت ابتک 55 ملین روپے سے زائد خرچ کرکے لیاری اور دیگر نالوں کی صفائی کی جاچکی ہے ۔کابینہ نے ایف ڈبلیو او اہلکاروں کو ایوارڈ دینے کی منظوری دی ہے ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت لنگرخانوں کا اجرا کیاجائے گا ۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 385 تحصیل آفس اور بیت المال کے 155 دفاتر کو ڈیجیٹل حب میں بدلا جائے گا جس میں ای لرننگ کا مواد اور گورنمنٹ کے آن لائن ریسورسز تک رسائی فراہم کی جائے گی ۔کابینہ نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ امرجنگ ٹیکنالوجیز کے چارٹر کے مسودے اور ندا رضوان کو ایم ڈی نیشنل انرجی ایفیشینسی اینڈکنزرویشن اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی ۔کابینہ نے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز اچیومنٹ پروگرام کے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے قواعد و ضوابط میں ضروری ترامیم کی بھی اجازت دی ۔کابینہ نے چئیرمین این ڈی ایم اے (نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ) کو چئیرمین ایرا کا اضافی چارج جبکہ ڈپٹی چئیر مین ایرا کے عہدے سے متعلقہ ذمہ داریوں اور امور کی دیکھ بھال سونپنے کی بھی منظوری دی ۔وزیر اعظم نے کابینہ ممبران کو ہدایت کی ہے کہ عوام الناس کی فلاح وبہبود کی غرض سے نئے اقدامات پر عملدرآمد کی رپورٹ جلد از جلد پیش کی جائے ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اسلام آباد میں معذور افراد کیلئے خصوصی بسیں چلائی جارہی ہیں ،کابینہ کو کراچی، لاہور، پشاوراور ملتان میں بلند وبالا عمارات کی تعمیر ات کے معاملے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے وزیر توانائی عمر ایوب کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ۔ فردوس عاشق اعوا ن نے بتایا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے حکومت خصوصی اقدامات کررہی ہے ۔ کابینہ کے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔دریں اثنا پاکستان نے پاک بھارت دوستی بس سروس معطل کردی،قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں بس سروس معطل کی گئی۔وفاقی وزیر مراد سعید نے ٹویٹ کے ذریعے بس سروس معطل ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ترجمان دوستی بس سروس کے مطابق دوستی بس اور امرتسر بس سروس پیر سے بند کی جائے گی۔بعدازاں بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت آئندہ احکامات تک معطل رہے گی۔ترجمان وزارت تجارت کے مطابق بھارت سے تجارت کی معطلی پر فوری عملدرآمد ہوگا۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے خصوصی اقتصادی زونز کو جلد از جلد مکمل طورپر فعال بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی زونز کی جلد از جلد فعالیت اور ان میں بجلی، گیس،پانی اور روڈ انفراسٹرکچر جیسی مختلف سہولتوں کی دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم آفس میں ملک میں قائم مختلف خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ملک کے مختلف حصوں میں قائم مختلف خصوصی اقتصادی زونز کی موجودہ صورتحال، زونز میں قائم ہونے والی صنعتوں کیلئے ضروری سہولیات کی فراہمی اور ان کو مکمل طور پر فعال بنانے کیلئے مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی نے خصوصی اقتصادی زونز میں قائم صنعتوں کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی مراعات پر خصوصی بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہاخصوصی اقتصادی زونز کی فعالیت نہ صرف صنعتی عمل کو تیز کرنے اور کاروباری طبقے کو درپیش مشکلات دور کرنے کے لحاظ سے اہم ہے بلکہ اس سے نوجوانوں اور ہنرمندوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔وزیرِ اعظم نے خصوصی اقتصادی زونز کی فعالیت اور ان میں سہولیات کی دستیابی کے حوالے سے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ اداروں کے مابین موثر روابط کو یقینی بنانے کیلئے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی کو فوکل پرسن مقرر کر دیاہے ۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ خصوصی اقتصادی زونز میں بجلی، گیس، پانی و دیگر سہولتوں کی دستیابی کے سلسلے میں ٹائم فریم مقرر کرکے وزیرِ اعظم کو رپورٹ پیش کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مقررہ مدت میں طے شدہ اہداف کوحاصل کیا جائے ۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ سیاحت کے مختلف شعبوں مثلا ماؤنٹین ٹورازم، مذہبی ٹورازم، ساحلی سیاحت و دیگر شعبوں میں بے انتہا استعداد موجود ہے جس کو برؤے کار لانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم آفس میں ورلڈ ٹورازم فورم کے وفد جن کی سربراہی بولوت بیگسی (صدر ایگزیکٹو بورڈ ورلڈ ٹورازم فورم) کر رہے تھے ۔ملاقات میں معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری بھی موجود تھے ۔ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ 2020 میں ورلڈ ٹورازم فورم کا انعقاد پاکستان میں کیاجائے گا۔ فورم میں ایک ہزار غیرملکی مندوبین شرکت کریں گے ۔ فورم کی کارروائی 5دن جاری رہے گی۔ وزیر اعظم نے وفد کو پاکستان میں سیاحت کے مواقع کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔انہوں نے کہا سیاحت کے مختلف شعبوں مثلا ماؤنٹین ٹورازم، مذہبی ٹورازم، ساحلی سیاحت و دیگر شعبوں میں بے انتہا استعداد موجود ہے جس کو برؤے کار لانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ماضی میں سیاحت کے فروغ پر کوء توجہ نہیں دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا موجودہ حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے ۔ سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں اس بات کو خصوصی طور پر مدنظر رکھا جا رہا ہے کہ قدرتی حسن اور ماحولیات کے تحفظ اور سماجی اقدار کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے ۔ بلوچستان کے ساحلی علاقوں پر آٹھ نئے سیاحتی مقامات(resorts) بنائے جائیں گے ۔ وزیرِ اعظم عمران خان سے بوہرہ کمیونٹی کے وفد نے وزیرِ اعظم آفس میں ملاقات کی ہے ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کوبوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین رضوی کا خط، تسبیح اور شال پیش کی۔خط میں پاکستان اوروزیرِ اعظم عمران خان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے ۔دریںاثناء وزیر اعظم عمران خان نے بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الحلیفہ کو ٹیلیفون کیا اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی شدید مذمت کی۔وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کو یکسر مسترد کردیا۔عمران خان نے کہا بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ۔عالمی برادری بھارت کو غیر ذمہ دارانہ یکطرفہ اقدام سے روکنے میں کردار ادا کرے ۔بھارت کے کسی یکطرفہ اقدام سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کی جاسکتی۔شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے کہاکہ بحرین مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے ۔