اسلام آباد، لاہور ( خبر نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوز رپورٹ) گورنرپنجاب عمرسرفرازچیمہ نے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہبازکی تقریب حلف برداری موخر کردی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سمری صدر مملکت کو بھیج دی ہے ۔ذرائع کے مطابق نومنتخب وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کا معاملہ ان کی برطرفی کی وجہ بنا۔عمر سرفراز چیمہ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وزیراعظم مجھے نہیں ہٹاسکتے ، وہ سمری صدر مملکت کو ارسال کرسکتے ہیں، مجھے ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے ۔جبتک صدر مملکت کی طرف سے ڈی نوٹیفائیڈ نہیں کیا جاتا میں گورنر ہوں،سیکرٹری اسمبلی کی رپورٹ پر حلف برداری کو موخر کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سپیکر اسمبلی سے رپورٹ پر رائے مانگی ہے ، حمزہ شہباز اپنی منجی تھلے ڈانگ پھیرے ، غنڈوں کو بلا کرغنڈہ گردی کی گئی، ان کا الیکشن گھر سے متنازعہ بنایا گیا، ڈپٹی سپیکر لوٹے ثابت ہوئے ، غیرآئینی کام کو آئینی قرار نہیں دے سکتا، رپورٹ پر رائے آنے تک حلف نہیں لے سکتا۔ادھر فوادچودھری نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیاکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے دفترکو گورنر کو ہٹانے کی سمری موصول نہیں ہوئی۔دریں اثناء حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلی کامیابی کا نوٹیفکیشن گورنر ہائوس کو موصول ہو گیا۔ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے متعلقہ اداروں کو انتخابی نتائج سے متعلق مراسلہ جاری کر دیا۔ادھر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی سمیت 4ملازمین کو معطل کرکے اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کردیئے گئے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سیکرٹری کو آرڈی نیشن عنایت اللہ لک ،سپیشل سیکرٹری ٹو عامر حبیب ، چیف سکیورٹی آفیسر اکبر ناصر کو بھی معطل کر دیا گیا ۔ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے بھی تصدیق کردی۔