اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی طلب و رسد کو پورا کرنے اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری طور پر گندم کی خرید کے اس سال کے اہداف کو دوگنا کیا جائے گا، چینی کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے فیصلہ کیا گیا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ تھرڈ پارٹی ایویلیوایشن کے ذریعے چینی کی قیمت کا تعین کرے گا تاکہ سرکاری سطح پر چینی کا مناسب ریٹ مقرر کرنے میں مدد ملے ۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں گھی کی قیمتوں میں ہونے والے ردوبدل کے پیش نظر کامرس ڈویژن کو ہدایت کی گئی کہ وہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک طریقہ کار طے کرے تاکہ گھی کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچایا جا سکے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم، پیاز، ٹماٹر اور دیگر اشیاکی مشرقی و مغربی سرحدوں کے ذریعے سمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بنیادی اشیائضروریہ پر عائد ہونے والے ٹیکس میں کمی لانے کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ اس حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے ۔ اجلاس میں ذخیرہ اندوزی کے خلاف انتظامی اقدامات کو مزید تیز اور موثر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی، صعنت و پیداوار اور کامرس باہمی مشاور ت سے گندم، چینی ، دالوں و دیگر اشیائضروریہ کی برآمدات و درآمدات کے حوالے سے تخمینہ جات اور لائحہ عمل پر سفارشات پیش کریں۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے بنیادی اشیائضروریہ کی قیمتوں میں استحکام اور ان میں ممکنہ حد تک کمی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ وزیرِاعظم نے کہا حکومت کی تمام تر توجہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے تاکہ ان کو بنیادی اشیائضروریہ مناسب قیمت پر میسر آئیں اور ایسے طبقوں پر مہنگائی کا بوجھ کم کیا جا سکے ۔ وزیرِاعظم نے کہا سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی او ر روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیرِاعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ گندم کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے تجاویز پر فوری طور پر غور کیا جائے تاکہ اس کا باقاعدہ اعلان کیا جا سکے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی لانے اور گھریلو صارفین اور صنعتوں کو ریلیف کی فراہمی کے لئے اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کی ہدایت پر بجلی اور گیس کی قیمتوں خصوصاً گھریلو صارفین اور صنعتوں کے لئے بجلی کی قیمتوں میں استحکام لانے اور ممکنہ حد تک کمی لانے کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماضی کی حکومتوں کی جانب سے عوام کی قوت برداشت کو مدنظر رکھے بغیر اور ملکی مفاد کو پش پشت رکھتے ہوئے مہنگے اور غیر منطقی معاہدے اور انتظامات کئے گئے جس کا نتیجہ مہنگی بجلی اور گردشی قرضے کی صورت میں برآمد ہوا۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے غیرروایتی حل اور تجاویز پر غور کیا جائے ۔